نام نہاد صہیونیریاست میں حریدی یہودی فرقے کے سیکڑوں افراد نے کل منگل کو اسرائیلی "تلہاشومر” فوجی اڈے پر دھاوا بول دیا۔ اس موقعے پر انہوں نے فوج میں لازمیبھرتی کے خلاف نعرے لگائے۔
اسرائیلی میڈیاذرائع نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ قابض فوج کے جوانوں نے مظاہرین کو منشتر کیااور انہیں فوجی اڈے سے باہر نکال دیا۔ مظاہرین’’ہم مر جائیں گے مگر فوج میں بھرتینہیں ہوں گے‘‘۔ کے نعرے لگا رہے تھے۔
خیال رہے کہیہودی مذہبی گروہ ’حریدیم‘ کے لوگ ماضی میں فوج میں لازمی بھرتی کے خلاف رہے ہیںجس کی وجہ سے صہیونی حکومت اور اس فرقے کے لوگوں کے درمیان سخت کشیدگی پائی جاتیہے۔ حال ہی میں اسرائیلی ریاست نے حریدی یہودیوں کو فوج میں لازمی بھرتی کرنے کافیصلہ کیا تھا جس کے بعد اس گروپ سے تعلق رکھنے والے یہودیوں کے غم وغصے میں مزیداضافہ ہوا۔
ویڈیو کلپس میںدرجنوں حریدی یہودیوں اور قابض پولیس کے درمیان تل ہاشومر میں ایک بھرتی دفتر کےسامنے پرتشدد جھڑپیں دکھائی گئیں۔ اڈے کے آس پاس ایکاور مظاہرے میں بھی ان لوگوں نے فوج میںبھرتی کے خلاف نعرے لگائے اور تقاریر کیں۔
مظاہرین نے بینرزاٹھا رکھے تھے جن پر "سب کے لیے یکساں بھرتی” کا مطالبہ کیا گیا تھا، جبکہ دیگر نعرے لگا رہے تھے، "میرا بیٹا اپنی جان کیوں خطرے میں ڈالے گا جب کہآپ یہاں ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں؟”