چهارشنبه 30/آوریل/2025

ہماری جنگ کا مقصد اسرائیل کو مزاحمت کے خاتمے سے باز رکھنا ہے

بدھ 7-اگست-2024

لبنان میں سرگرم مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ اسرائیل مزاحمتی محور کو ختم کرنا چاہتا ہے مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے اعترافکیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے تنظیم کے ایک سرکردہ رہ نما فواد شکر کا قتل جماعت کےلیے بہت بڑا نقصان ہے؛ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ اسرائیل سے اس مجرمانہقتل کا ضرور بدلہ لے گی۔

نصر اللہ نے شکرکے قتل کے ایک ہفتے کے بعد ایک تقریر کے دوران کہا کہ فواد شکر حزب اللہ کے سب سےنمایاں بانیوں اور صلاحیتوں میں سے ایک تھے۔ ان کا قتل حزب اللہ کے لیے ناقابلتلافی نقصان ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ اسرائیل کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں فواد شکر کا قتل”ایک کامیابی ہے لیکن فتح نہیں”۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل حماس اور ہمارے لیے بہت بڑانقصان ہے۔

نصر اللہ نے یمن،شام اور عراق میں اپنے اتحادیوں سے کشیدگی جاری رکھنے کا مطالبہ کیا، لیکن انہوںنے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ ایران اور شام کو جنگ میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں،بلکہ انہیں ہماری مدد کرنے کی ضرورت ہے۔

دریں اثنا انہوںنے زور دے کر کہا کہ "ہم فواد شکر کے قتل کے بعد اسرائیل کو جواب دینے کےپابند ہیں، مگر ہم اپنے ردعمل کے حوالے سے محتاط ہیں”۔

انہوں نے اسرائیلکو جواب دینے میں تاخیر کو "سزا کا حصہ” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماراردعمل آئے گا، چاہے ہم اکیلے ہوں یا ہم اتحادیوں کے ساتھ مل کر جواب دیں”۔ انہوں نے کہا کہاسماعیل ھنیہ کو ایران میں شہید کر کے اسرائیل نے سنگین غلطی کی جس پر اسے سزا ضرورملے گی۔

مختصر لنک:

کاپی