حماس کے عہدے داروں عبدالرحمان شدید اور عبدالحکیم حنینی منگل کے روز الگ الگ واقعات میں فلسطینی مجاہدین کی طرف سے چاقو گھونپنے کی کارروائیوں کی تعریف کی ہے۔ فلسطینی نوجوان کی طرف سے ایک واقعہ مقبوضہ یروشلم کے جنوب میں پیش آیا۔
حماس رہنما عبدالرحمان شدید نے کہا ہے اسرائیلی قبضے کے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا جواب ایک عام سے جواب ہے۔ شدید ایک ایسے مزاحمتی واقعے پر بات کر رہے تھے جس میں ایک خاتون فوجی ڈیوٹی کے دوران زخمی ہو گئی۔
فلسطینی عہدے دار نے فلسطینیوں کیغ زہ کی پٹی اور دوسرے مقبوضہ علاقوں میں نسل کشی کی جنگ لڑنے والے اسرائیلی اہلکاروں کے لیے کہا ان کے لیے چاقو سے وار کر کے انہیں زخمی یا ہلاک کرنا معمول کی کارروائی ہے۔
دوسرے فلسطینی عہدے دار حنینی نے کہا’ اسرائیلیوں کی جانب سے جاری قتل عام فلسطینی عوام کو کمزور نہیں کرسکے گا۔ قابض اسرائیلی فوجی جارحیت اور اس کے سنگین جرائم کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔
دریں اثناء القسام بریگیڈز نے طوباس کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی مزاحمت کی اور اس کے ساتھ جھڑپ جاری رکھی، طوباس مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا فلسطینی عوام سرزمین فلسطین اور مقدسات کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ فلسطین کی آزادی کی کوششوں میں کبھی کمی آئے گی۔
منگل کی صبح سویرے ہی اسرائیلی فوج نے کارروائیاں کر کے 12 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ ان میں وہ مزاحمت کار بھی شامل تھے جو چاقو کے استعمال سے اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمتی کوشش میں تھے۔
یہ فوجی کارروائیاں فلسطینیوں کے خلاف یروشلم میں بھی جاری رہیں اور مغربی کنارے کے علاقے طوباس میں بھی جاری رکھیں۔ جنین شہر میں فوجی کارروائیوں میں ساتفلسطینی شہید ہوئے اور چار کو طوباس میں قتل کر دیا گیا۔اس دوران القسام بریگیڈز کی اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپیں بھی جاری رہیں۔