یورپی یونین کے خارجہ امور اور سکیورٹی سے متعلق امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے غزہ اور رفح گورنری میں اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلسل کی جانے والی تباہی اور بہت بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
یورپی یونین کے اعلی عہدے دار نے اس امر کا اظہار پیر کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کیا ہے۔
انہوں نے کہا اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلسل اور انتھک انداز میں کی جانے والی شہری سہولتوں کی تباہی کی جا رہی ہے، حتی کہ رفح میں پانی صاف کرنے کے لیے لگے ٹریٹ منٹ پلانٹس کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ یہ واٹر ٹریٹ منٹ پلانٹس صرف پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے ہیں جو ایک انتہائی بنیادی انسانی ضرورت ہے۔
یورپی یونین کے رہنما نے انسانی تباہی و بحران کے مسلسل جاری رکھنے کو بھی قابل تشویش کہا ‘ اس سے ہر آنے والا دن تباہی لا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا جنگ زدہ غزہ میں وبائی امراض پھوٹ رہی ہیں۔ فلسطینی بچے بطور خاص ان وبائی و دیگر امراض سے سب سے زیادہ نشانہ زیادہ تر فلسطینی بچے بن رہے ہیں۔
واضح رہے اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں سات اکتوبر سے جنگ جاری ہے۔ جبکہ رفح پر اسرائیلی فوج نے اپنا زمینی حملہ سات مئی سے شروع کیا تھا۔
اس رفح پر حملے کو بھی تین ماہ ہو چکے ہیں۔ اس دوران شہری آبادیوں کو اسرائیلی فوج ٹینکوں کی گولہ باری سے ہی نہیں ٹینکوں سے روند کر انسانوں سمیت کچل رہی ہے۔
اب تک اسرائیلی فوج 39623 فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہے۔ جن میں بہت بڑی تعداد فلسطینی بچوں اور عورتوں کی ہے. جبکہ 91649 فلسطینیوں کو اس عرصے میں زخمی کر دیا گیا ہے۔ان میں 90 فیصد غزہ کی پٹی کے رہنے والے ہیں۔
دس ماہ سے جاری جنگ میں مسلسل اسرائیل کو امریکہ اور یورپی ملکوں کی حمایت حاصل رہے ہے۔ فلسطینیوں کے لیے محض زبانی جمع خرچ کا ماحول رہا ۔ مگر اسرائیل کو ہر ممکن اور ہر مرحلے پر ہر طرح کی مدد دی جا رہی ہے۔