یمن میں سرگرم انصار اللہ تحریک کے سیاسی دفتر نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے جماعت کے سیاسی شعبے کی قیادت یحییٰ السنوار کے حوالے کرنا صیہونی دشمن کے لیے ایک دھچکا ہے۔
تحریک انصار اللہکی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز کی نقل مرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہاہے کہ اس حساس تاریخی لمحے اور ریکارڈ وقت میں حماس کی قیادت کے اس عظیم خلا کو پرکرنے کی صلاحیت صہیونی دشمن کے لیے ایک ضرب ہے۔
انصاراللہ نے مزیدکہا: "صہیونی دشمن حماس کو ختم کرنے اور غزہ میں نسل کشی اور تباہی کے 300دنوں سے زیادہ عرصے میں اس کی مزاحمت کو محدود کرنے کے دعوے کر رہا تھا مگر حماس کےاس فیصلے نے دشمن کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہحماس کی سیاسی اور عسکری قیادت اور اس کی عوامی مقبولیت نے ثابت کیا ہے کہ وہ فلسطینیعوام کے حقوق اور ان کے نصب العین کے محافظ ہیں۔
انصار اللہ نےحماس کے سیاسی شعبے کی قیادت کے لیے یحییٰ السنوار کے انتخاب کو سراہا اور انہیںاور حماس کو مبارکباد پیش کی۔
انصار اللہ نےفلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں فلسطینی عوام، فلسطینی قوم کےنصب العین اور مزاحمت کی حمایت کے عزم کی تجدید کی۔
خیال رہے کہ منگلکی شام اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے شہید اسماعیل ہنیہ کی جگہ یحییٰ السنوار کو جماعتکے سیاسی بیورو کا سربراہ منتخب کرنے کا اعلان کیا۔
حماس نے ایک پریسبیان میں کہا، "ہم ایک حساس مرحلے اور ایک پیچیدہ مقامی، علاقائی اور بینالاقوامی حالات میں تحریک کے رہنما کے طور پر برادرم پر اعتماد کا اظہار کرتے ہیںہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ وہ انہیں کامیابی عطا فرمائے، انہیں استقامت عطا کرے اوران کے ہاتھوں فلسطینی قوم کی فتح کی منزل تک پہنچنا آسان کرے۔