جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینیوں کے خلاف ٹارچر اور جنسی تشدد جنگی جرائم ہیں: ایمنسٹی

منگل 6-اگست-2024

انسانی حقوق کیبین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بار پھر اسرائیلی زندانوں میں قیدکیے گئے فلسطینیوں پر تشدد اور ان کے خلاف جرائم کی شدید مذمت کی ہے۔

 

ایمنسٹی کی مشرقوسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر سارہ حشاش نے کہا کہ تشدد اورجنسی تشدد سمیت تمام قسم کے غیر انسانی ہھتکنڈے اسرائیل کے "جنگی جرائم”ہیں۔

 

"حشاش” کی طرف سے جاری ایک پریس بیان کی نقل مرکزاطلاعاتفلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسلح تنازعات کے تناظر میں تشدد اورجنسی تشدد سمیت ناروا سلوک کی دیگر اقسام کو جنگی جرائم تصور کیا جاتا ہے”۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ یہ تنظیم بین الاقوامی فوجداری عدالت کے دفتر پراسیکیوٹر سے مطالبہ کرتی ہےکہ وہ فلسطینی قیدیوں کے خلاف جنسی تشدد سمیت تشدد کے تمام الزامات کیفوری طور پر تحقیقات کرے۔

 

"حشاش”نے زور دے کر کہا کہ "اسرائیلی عدلیہ کے پاس فلسطینیوں کے خلاف تشدد کےالزامات کی تحقیقات میں قابل اعتماد ریکارڈ نہیں ہے”۔

 

29 جولائی کو سرکاری براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے خبر دی تھی کہ 10اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کی پٹی سے ایک فلسطینی قیدی کو سدی تیمان حراستی کیمپ میںتشدد کرکے شدید زخمی کر دیا۔ بعد میں انہیں گرفتار کیا گیا مگر ان میں سے 5 کو بعدمیں رہا کر دیا گیا۔

 

حال ہی میں فلسطینی،اسرائیلی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس جیل میںغزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسیران کے خلاف تشدد کی کارروائیوں کے نتیجے میںدرجنوں فلسطینی قیدی شہید ہوئے ہیں۔

 

اسرائیلی قابضفوج نے ’سدی تیمان‘ کیمپ کو غزہ سے قیدیوں کو حراست میں لینے کے لیے وقف کیا ہے۔رپورٹس، پریس تحقیقات اور قیدیوں کی رہائی کے بعد ان کی شہادتوں سے اس بات کی تصدیقہوئی ہے کہ وہاں کے قیدیوں کے ساتھ بدترین ظلم روا رکھا جاتا ہے، انہیں طرح طرح کےتشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کے ساتھ ذلت آمیز برتاؤ کیاجاتا ہے۔غیرانسانیتشدد سے درجنوں فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی