غزہ کی پٹی میںاسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے نائب سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کےسیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی شہادت نے فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کوایک نیا جذبہ، نیا عزم اور نئی طاقت بخشی ہے۔
الحیہ نے قطر کےدارالحکومت دوحہ میں شہید ہنیہ کےحوالے سے منعقدہ تعزیتی مجلس سے خطاب میں کہا کہ مجاھد رہ نما اسماعیلھنیہ کی شہادت نے قوم کو پھر سے زندہ کر دیا، بالکل اسی طرح جیسے سات اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ نے غاصب دشمن کے جرائم اور فلسطین کی آزادی کے لیے قوم کے عزماور جدوجہد کو زندہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسماعیلہنیہ ہم سے رخصت ہو گئے ہیں؛ لیکن تحریک حماس اپنے شعبہ جات کے ذریعے چلائی جاتی ہے لہٰذاقائد کی شہادت سے کوئی خلا پیدا نہیں ہوا۔
ہم ایک متحد قیادتہیں۔ ہم اپنی میٹنگز کرتے ہیں اور اپنے کام کو پوری ذمہ داری اور محبت سے چلاتے ہیں۔صرف چند دنوں میں نئے قائد کے چناؤ سے متعلق ہم اپنی مشاورت مکمل کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ "شہیدابو العبد جسمانی طور پ ہمارے درمیان نہیں رہے مگر وہ ہمارے دلوں میں آنسو انقلاباور عزم میں بدل گئے ہیں۔ انسان کی آنکھیں روتی ہیں مگر ہمارے دل زندہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "شہیدہنیہ ہمارے عوام اور ہماری قوم کے اصولوں کے وفادار تھے۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہوسلم کی امت کے سپاہی تھے اور انہوں نے سپاہی ہونے کا حق ادا کیا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ "وہ فلسطینی عوام کے وزیراعظم تھے۔ وہ مزاحمت کے قائد تھے۔
حماس رہ نما نےکہا کہ شہید اسماعیل ھنیہ کے لیے دعا میں پوری قوم کا اتحاد اسماعیل ھنیہ کےانتخاب کو قبول کرنے کا ثبوت ہے، جو ہمارے جائز حقوق کے حصول کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے اس حقیقتکی طرف توجہ مبذول کرائی کہ حماس اور فلسطینی مزاحمتی دھڑے اپنے بھائی کمانڈراسماعیل کی شہادت پر سوگ منانے والوں کے استقبال کے لیے یک جان ہیں۔
انہوں نے شہیدکمانڈر اسماعیل ہنیہ کے جنازے کے لیے "عظیم انتظامات” پر قطر اور اس کےعوام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "تعزیت قطر، قوم اور اسماعیلہنیہ کی شخصیت کے لیے مناسب تھی”۔
انہوں نے دھڑوںکے قائدین اور قومی فورسز کا شکریہ ادا کیا جو ہر جگہ سے برادر اسماعیل ہنیہ کیشہادت پر ہمارے ساتھ تعزیت میں شریک ہوئے۔ یہ ہمارا راستہ ہے اور آپ کا راستہ،آزادی کی طرف ہم سب کا ایک ہی راستہ اور ایک ہی منزل ہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ اسلامی اور عرب اقوام اسماعیلہنیہ کی شہادت پر تعزیت کے لیے متحد ہے۔ تمام لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہم نے اسقوم میں کوئی قیمتی چیز کھو دی ہے۔
خلیل الحیہ کاکہنا تھا کہ "بھائیو اسماعیل ہانیہ ہمارے عوام کے اصولوں اور اپنی قوم کے نصب العین کے راستے پر شہید ہوئے۔ ہم آپ سےکہتے ہیں ہم اسماعیل ھنیہ کے خون سےغداری نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "ہم انشاء اللہ فلسطین کی آزادی تک جدوجہد، جہاد اور مزاحمت کے راستےپر گامزن رہیں گے۔ ہمارا ارادہ مضبوط اور پختہ ہے۔ یہ ایک لیڈر کی شہادت سے نہیںٹوٹے گا، ہم انشاء اللہ ہم اپنا مشن اور جدو جہد جاری رکھیں گے”۔