اسلامی جمہوریہ ایرانکے صدر مسعود پزشکیان نے اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی سے ملاقات دوران کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی بیورو کےسربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل کا جواب نہیں دیا جائے گا۔
پزشکیان نے ملاقات میں اس بات پر زوردیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مہمان کا قتل ایک ایسا عمل ہے جو تمام بینالاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور صیہونیوں کی بہت بڑی غلطی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے تمام اسلامی ممالکاور آزاد عوام سے توقع کرتا ہے کہ وہ اس قسم کے جرائم کی سختی سے مذمت کریں گے۔
ایرانی صدر نے اسامید کا اظہار کیا کہ ایران اور اردن کے درمیان تعلقات کی بحالی کے حوالے سے سفارتیوفود (ایرانی اور اردنی وفود) کے مذاکرات تیزی سے مکمل ہوں گے، تاکہ دونوں اسلامیممالک ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا سکیں”۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "خطہ بھی اس دوستی اور تعمیری تعاون سے فائدہ اٹھائے گا”۔
اردن کی مملکت کےوزیر خارجہ ایمن صفدی نے ایرانی صدر کوعہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوںنے ایرانی صدر سے ملاقات کے دوران خطے کی تازہ ترین صورت حال اور اسرائیلی ریاست کےتہران میں بزدلانہ حملے میں اسماعیل ھنیہ کی شہادت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حالکا جائزہ لیا۔
الصفدی نے اس باتپر زور دیا کہ خطے میں مزید امن خراب کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہاردن نے غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کی شروع دن سے شدید مذمت کی ہے۔
اردنی وزیر خارجہنے اسماعیل ہنیہ کے قتل کے واقعے پر عمان کی مذمت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اسرائیلیوزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پرخطے میں امن مساعی کو تباہ کرنے کا الزام عائد کیا۔