اسرائیل سے شائع ہونے والے کثیر الاشاعت عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں گذشتہ سال اکتوبر سے صہیونی فوج کے کم از کم دس ہزار اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
یدیعوت احرونوت کی رپورٹ میں نشاندہیکی گئی ہے کہ غزہ میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے کے بعد ہر ماہ تقریباً ایک ہزار اسرائیلیفوجی وزارت جنگ کے بحالی کے شعبے میں شامل ہوتے ہیں”۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ گذشتہ دس ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں کارروائیوں کے دوران کم از کم 10000 قابضفوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
اخبار نے اسرائیلی پارلیمان [کنیسٹ پر 22 جولائی سے اکتوبر کے وسط تک لازمی سروس میں توسیع کے قانون کی منظوری کے بغیر موسمگرما کی چھٹیوں پر تنقید کی۔
اخبار نے "نہال”بریگیڈ کے ایک سپاہی کے والد کے حوالے سے، جو اس وقت رفح میں کام کر رہے ہیں ، بتایا ہے کہ "اسرائیلی جنگوں کی تاریخ میں ایسی صورتحال کبھی نہیں آئی، حتیٰ کہ 1948 میںبھی نہیں، جہاں فوجی دشمن کے علاقے کے اندر لڑتے ہوں اور انہیں جانی نقصان کاسامنا کرنا پڑا‘‘۔
اخبار کے مطابق شمالی گولان پہاڑیوں مقبوضہ شام میںسرویلنس یونٹ میں کام کرنے والی خواتین فوجیوں کو حالیہ دنوں میں من مانی طور پرمطلع کیا گیا تھا کہ وہ مزید چار ماہ کی خدمات انجام دیں گی، حالانکہ انہیں اگلےماہ ستمبر میں واپس بھیجا جانا تھا۔