سات مارچ سے مسلسل اسرائیلی بمباری کی زد میں غزہ شہر کی میونسپلٹی نے خبردار کیا ہے غزہ میں ملبے اور کچرے ڈھیروں کے ساتھ ساتھ سیوریج کا نظام بمباری سے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اس کے تباہی کے بعد صحت عامہ ماحولیات کے حوالے سے بحرانی صورت حال سنگین تر ہو رہی ہے۔
غزہ شہر کو ایک نئی تباہی کا سامنا ہے جو ماحولیاتی آلودگی اور صحت کے مسائل کے سبب ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ ٹن کے قریب کچرہ صرف غزہ شہر میں موجود ہے، جو تعفن اور بیماریوں کو جنم دے رہا ہے، دس ماہ سے جاری بارود کی بارش کے بعد سخت گرمی نے اس چیلنج کو اور بڑھا دیا یے۔
میونسپلٹی کے جاری کردہ بیان کے مطابق، گذشتہ سال اکتوبر میں غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے، اسرائیلی فوج نے میونسپلٹی کی تقریباً 126 گاڑیاں اور پانی کے 60 ریزر وائر تباہ کردیے۔ نیز صحت اور شہری خدمات کی مختلف سہولیات بھی ایسی ہی تباہی کا شکار ہیں۔ شہر بھر میں تقریباً 60000 درخت اسرائیلی فوج نے جڑ سے اکھاڑ پھینکے ہیں۔
غزہ کی میونسپلٹی نے بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ اس صورت حال کا نوٹس لیں اور غزہ شہر کو ایک نئے انسانی بحران سے بچانے میں کردار ادا کریں۔ میونسپلٹی کو آلات ، وہیکلز، فاضل پرزہ جات اور ایندھن کی ضرورت ہے، نیز ایسی ادویات کی جو بیماریوں سے نجات کے لیے سپرے میں کام آتی ہیں۔