اسرائیل کی وزارتبرائے نقل و حمل اور خارجہ امور بیرون ملک پھنسے ہوئے اسرائیلیوں کی واپسی کے لیےسمندری اور فضائی انخلاء کا نظام چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اسرائیلی وزارت نقل و حمل کی طرف سے اعلان کردہ یہ منصوبہ اس دنسامنے آیا ہے جب درجنوں ایئر لائنز نے "اسرائیل” (مقبوضہ فلسطین) اورلبنان کے لیے بھی اپنی پروازیں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پیش رفت ایک ایسےوقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ کا خطرہ بڑھتا جارہاہے۔
اسرائیلیٹرانسپورٹیشن نے کہا کہ اس نے یہ منصوبہ وزارت خارجہ کے تعاون سے بنایا ہے تاکہ اسصورت میں بڑے پیمانے پر نقل و حمل کا نظام چلایا جا سکے جب سکیورٹی کی صورتحالخراب ہو جائے اور غیر ملکی ایئر لائنز مقبوضہ ریاست کے لیے پروازیں منسوخ کر دیں۔
اسرائیلی میڈیانے رپورٹ کیا کہ ٹرانسپورٹیشن کے وزیر میری ریجیو نے ایئر پورٹ اتھارٹی کے سینیرحکام کے ساتھ اس حوالے سے تیار کردہ ایکشنپلان کا جائزہ لیا اور اس پر تبادلہ خیال کیا۔
اسرائیلی چینل 12نے کہا کہ تقریباً 150000 اسرائیلی قابض ریاست سے باہر پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ ایئرلائنز نے "اسرائیل” کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
خطے میں کشیدگی میںاضافے اور ایران اور حزب اللہ کی جانب سے حملوں کی توقع کے پیش نظر قابض ریاست کےلیے اپنی پروازیں منسوخ کرنے والی ایئر لائنز کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
اسرائیلی قابض ریاست کی جانب سے ایرانی دارالحکومتتہران میں’حماس‘ کے رہ نما اسماعیل ہنیہ اور لبنانی حزب اللہ حسن نصراللہ کے اہمترین رہ نما فواد شکر کے قتل کے بعد علاقائی جنگ کے خدشات اور کشیدگی بڑھ گئی ہے۔