سوموار کواسرائیلی قابض حکام اور نام نہاد عدالتوں نے قابضریاست کی جیلوں میں قید 90 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کے احکامات جاری کیے ہیں۔
انسانی حقوق کیتنظیموں نے اطلاع دی ہے کہ جن قیدیوں کے خلاف یہ فیصلہ جاری کیا گیا ہے ان میں اسلامیتحریک مزاحمت حماس کے رہ نما عبدالجبار جرار بھی شامل ہیں۔ خیال رہےکہ ان کی اہلیہوفا جرارآج سوموار کو شہید ہوگئیں۔ انہیں اسرائیلی قابض فوج نے مئی میں ان کے گھرپر حملے اور گرفتاری کے وقت تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور انہیں زخمی حالت میںگرفتار کرلیا گیا تھا۔
گرفتاری کے بعدپچاس سالہ وفا جرا کو کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی گئی جس کے نتیجے میں انکی حالت مزید بگڑ گئی تھی۔
فلسطینی کلببرائے امور اسیران اور فلسطین کے محکمہ امور اسیران نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ انتظامی احکامات کی مدت 2 سے6 ماہ کے درمیان ہے۔
بیان میں وضاحت کیگئی ہے کہ 37 قیدیوں کو 6 ماہ اور 39 کو 4 ماہ کی مدت کے لیے انتظامی حراست کےاحکامات جاری کیے گئے، جب کہ 5 قیدیوں کی انتظامی حراست میں 5 ماہ اور 6 قیدیوں کو3 ماہ کے لیے توسیع کی گئی ہے۔
جن قیدیوں کی نظربندی میں توسیع کی گئی ان میں فلسطینی قانون ساز کونسل برائے الخلیل کے رُکن نزاررمضان بھی شامل ہیں۔