پنج شنبه 12/دسامبر/2024

سموٹریچ کا فلسطینی کلیئرنس فنڈز سے 26 ملین ڈالر ضبط کرنے کا حکم

پیر 5-اگست-2024

اسرائیلی وزیر خزانہ سموٹریچ نے فلسطینی اتھارٹی کے "کلیئرنس” ٹیکس فنڈز سے 26 ملین ڈالر کی چوری کا حکم دیا۔ یہ فنڈ مبینہ طور پر گوریلا کارروائیوں کے مرتکب افراد کے خاندانوں کی مدد کے لیے تھا۔

اسرائیلی اخبار ” یدیعوت احرونوت“ نے پیر کے روز اطلاع دی کہ سموٹریچ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے "اُکسانے” کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ اس ضمن میں فلسطینی اتھارٹی اپنے بجٹ کا کچھ حصہ فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کے خاندانوں کو دیتی ہے۔


اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ سموٹریچ نے فلسطینی اتھارٹی کے 100 ملین شیکل (26.3 ملین ڈالر) کے فنڈز کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے جو مبینہ طور پر اسرائیلیوں کے خلاف حملوں کی مالی معاونت  کرتے ہوئے  تصفیہ کو فروغ دے دیتے ہیں۔ انہوں نے فلسطینی ریاست کے قیام کے خطرے کو دور کرنے کے اپنے ارادے پر زور دیا۔


سموٹریچ نے زور دیا کہ کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا مکمل کنٹرول ہی فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنے کا واحد راستہ ہے۔ انتہائی دائیں بازو کے وزیر نے  مزید کہا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے میں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے خلاف فیصلوں کو ایک فلسطینی ریاست میں تبدیل کیا جائے گا۔


سموٹریچ کا فلسطینی کلیئرنس فنڈز کو ضبط کرنے کا فیصلہ فلسطینی کمانڈو آپریشن کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کو معاوضہ دینے کے لیے اسرائیلی عدالت کے فیصلوں پر عمل درآمد میں تھا۔ یہ پانچواں موقع ہے جب سموٹریچ نے فلسطینی اتھارٹی کے ٹیکس فنڈز کو ضبط کرنے کے فیصلے جاری کیے ہیں۔


فلسطینی اتھارٹی کی حکومت کلیئرنگ فنڈز کا استعمال بنیادی طور پر ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے کرتی ہے۔ یہ فلسطینی اتھارٹی کی کل مالیاتی آمدنی کا 65 فیصد ہیں۔ 2019 سے قابض اسرائیلی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے قیدیوں اور رہائی پانے والے قیدیوں کو ماہانہ مختص کیے جانے کے بدلے میں کلیئرنس فنڈز سے سالانہ 600 ملین شیکل  کی کٹوتی کرنے کا فیصلہ کیا۔


فلسطینی وزارت اقتصادیات میں پالیسی اور شماریات کے ڈائریکٹر جنرل رشاد یوسف کے مطابق اتھارٹی کی کٹوتیوں سے قبل یعنی چار سال قبل کلیئرنگ فنڈز سے جمع ہونے والی کل رقم ایک ارب شیکل تھی۔ لیکن آج جو اتھارٹی کلیئرنگ فنڈز سے ماہانہ تقریبا 250 ملین اکٹھا کرتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی