فلسطینیوزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسرائیلی قابض ریاست نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کےخلاف دو قتل عام کیے جن کے نتیجے میں 33 فلسطینی شہید اور 118 زخمی ہوئے۔
وزارتصحت نے ایک بیان میں بتایا کہ گذشتہ سات اکتوبرسے اب تک جاری صہیونی جارحیت کےنتیجے میں 39583 شہید اور 91398 زخمی ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت کی وزارت کے مطابق ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر اب بھی متعدد زخمی اور شہداء موجود ہیں۔ اسرائیلی فوج کیبمباری اور رکاوٹوں کی وجہ سے ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچسکتا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سات اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگر شہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔