غزہ میں قائم فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی جنگ میں فلسطینیوں کی شہادتوں کے بارے میں ہفتے کے روز تازہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔
ان اعداد وشمار کے مطابق غزہ میں اسرائیلی بمباری اور ٹینکوں کی گولہ باری سے کم از کم 39550 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں۔
وزارت صحت کی اس رپورٹ کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران 31 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ جبکہ اب مجموعی طور پر زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 91280 ہے۔
واضح رہے پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 93 لوگوں کو زخمی یا شہید ہونے کی صورت میں ہسپتالوں میں لایا گیا۔
علاوہ ازیں تقریباً 10 ماہ تک پھیل چکی غزہ میں اسرائیلی جنگ کے دوران لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 63 فیصد عمارات بمباری سے تباہ ہوئی ہیں یا انہیں نقصان پہنچا ہے۔ تباہ ہونے والے فلسطینیوں کے مکانات کی تعداد اقوام متحدہ نے ہزاروں میں بتائی ہے۔
غزہ کی پٹی پر کھانے کے لیے خوراک اور پینے کے لیے پانی پچھلے کئی ماہ سے انتہائی محدود مقدار میں دستیاب ہے۔ ہسپتالوں کی بڑی تعداد کو بمباری سے تباہ کیا جا چکا ہے۔ جو اکا دکا ہسپتال کام کر رہے ہیں ان میں ادویات اور طبی آلات کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
بے گھر ہونے والے فلسطینیوں میں ایسے بھی ہیں جن میں سے بہت ساروں کو چار مرتبہ، بہت سوں کو تین مرتبہ اور بہت سے فلسطینیوں کو دو مرتبہ نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ کہ فلسطینی جہاں بھی جا کر پناہ لیتے ہیں، وہیں اسرائیلی فوج کسی نہ کسی بہانے سے بمباری یا گولہ باری شروع کر دیتی ہے۔
اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کار غزہ میں اشیائے خورد ونوش، ادویات اور ایندھن کی منتقلی کی راہ میں سخت رکاوٹیں پیدا کیے ہوئے ہیں۔