آسٹریلوی وزیر خارجہ پینی وونگ نے جمعہ کو حکومت کی طرف سے غزہ کی پٹی میں مہینوں قبل امدادی کارکنوں کے قتل کی تحقیقات کے نتائج کا انکشاف کیا۔ وزیر نے کہا کہ غزہ میں امدادی کارکنوں کی ہلاکت پر آسٹریلوی حکومت کے جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے طریقہ کار پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ان کی گاڑیوں پر فضائی حملے ہوئے۔
گزشتہ اپریل میں اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ میں سینٹرل ورلڈ کچن آرگنائزیشن کے سات ملازمین ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کی امریکہ اور متعدد اتحادیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔ مرنے والوں میں فلسطینیوں کے علاوہ آسٹریلیا، برطانیہ اور پولینڈ کے شہری بھی شامل تھے۔ امریکہ اور کینیڈا کا ایک ایک شہری بھی مارا گیا تھا۔
جمعہ کو جاری ہونے والی اموات کے آسٹریلیائی جائزے میں اسرائیلی فورس کے طریقہ کار، غلط شناخت اور فیصلہ سازی میں غلطیوں پر عمل کرنے میں سنگین ناکامیوں کا پتہ چلا۔ اسرائیلی قابض فوج نے اس واقعے کو ایک سنگین غلطی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ وونگ نے کہا کہ اگر ضروری ہوا تو آسٹریلیا مجرمانہ الزامات سمیت ذمہ داروں کے مکمل احتساب کے لیے زور دے گا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر نے ابھی مزید اقدامات کے بارے میں فیصلہ کرنا ہے۔ ہم اب بھی توقع کرتے ہیں کہ ملٹری پراسیکیوٹر کے کام اور فیصلے میں شفافیت برتی جائے گی۔