جمعه 15/نوامبر/2024

عالم اسلام کے کونے کونے میں اسماعیل ھنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ

جمعہ 2-اگست-2024

اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے سیاسی بیورو کے سربراہ شہید اسماعیل ھنیہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیےلاکھوں مسلمانوں نے متعدد اسلامی اور عربممالک میں سرکاری اور عوامی سطح پر غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔


جمعہ کے روز ہونےوالے اجتماعات میں پورے عالم اسلام میں فلسطینیوں کی نصرت کے لیے خصوصی دعائیں کیگئیں اور اسرائیلی جنگی مجرم ریاست کی تباہی کے لیے بددعائیں کی گئیں۔

اسماعیل ھنیہشہید کی کئی ممالک میں نمازجنازہ ادا کی گئی۔ اس کے علاوہ جمعہ کے اجتماعات میں اسماعیلھنیہ کی شہادت کی قبولیت، مظلوم فلسطینی قوم کی آزادی کی حمایت اور غاصب صہیونیدشمن ریاست کی بربادی کے لیے دعائیں کی گئیں۔

 

انڈونیشیا

اسلامی دنیا کےسب سے زیادہ آبادی والے ملک انڈونیشیا میں شہید اسماعیل ھنیہ کی روح کے ایصال ثوابکے لیے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔

انڈونیشیا کے کئیشہروں میں اسماعیل ھنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ میں اعلیٰ حکومتی عہدیدار، سرکردہمذہبی اور سیاسی شخصیات سرکاری عہدیدار، سفارت کار اور عوام الناس کی بڑی تعداد نےشرکت کی۔

نماز جنازہ سےقبل دارالحکومت جکارتہ میں یکجہتی کے پروگراموں کی تنظیم اور انڈونیشیا کے متعددتعلیمی اداروں میں اسماعیل ھنیہ کی مغفرت کے لیے دعائیں کی گئیں۔ انڈونیشیا کے صدرجوکو ویدودو نے اسماعیل ہنیہ کے شہادت کو "ناقابل برداشت  اور مجرمانہ قتل قرار دیا‘‘۔

 

خیال رہے کہاسماعیل ھنیہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب تہران میں جہاں وہ ایران کے سرکاری مہمانکی حیثیت سے موجود تھے جنگی مجرم صہیونی دشمن نے ایک بزدلانہ بم حملے میں شہیدکردیا تھا۔ انڈونیشیا کےنائب صدر معروف امین نے ہنیہ کو "اسرائیلی قابض دشمن سے فلسطین کی آزادی  کا مجاھد اور عظیم فلسطینی لیڈر قرار دیا‘‘۔

 

ملائیشیا

ملائیشیا میں وزیراعظمانور ابراہیم نے کوالالمپورکی قومی مسجد میں ہونے والی غائبانہ نماز میں شرکت کیجب کہ حکومت نے تمام ملک کی مساجد کے آئمہ کو شہید اسماعیل ہنیہ اور فلسطین کےشہداء کی روح کے ایصال ثواب کے لیے غائبانہ نماز ادا کرنے کی ہدایت کی۔

حکومت نے فلسطینیکاز کے ساتھ یکجہتی کے موقف کی تجدید اور غاصب قابض ریاست کے جرائم کی مذمت کے لیے اپوزیشن سمیتمختلف عوامی اور سیاسی دھڑوں کی قیادت نے شرکت کی۔

پاکستان

حماس کے پولیٹیکلبیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیے لاکھوں پاکستانیوں نےغائبانہ نماز جنازہ میں شرکت کی اور پاکستان کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کے بعد فلسطینیوںکے لیے دعائیں کی گئیں۔

وزیر اعظم شہبازشریف نے اسماعیل ہنیہ کےمجرمانہ حملے میں شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسےاسرائیلی دشمن کی کھلی جارحیت قرار دیا۔ جب کہ پاکستانی پارلیمنٹ نے ایران کےدارالحکومت تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے قتل کے خلاف مذمتی قراردادمنظور کی۔

نمازجنازہ کےشرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نےکہا کہ "ھنیہ کی شہادت نے ہمارے اندر ایک نئی روح پھونک دی، اگر آج دنیا بھرکے لوگ حماس کے ساتھ کھڑے ہیں تو یہ ان کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے”۔

ترکیہ

تُرکیہ میں نمازجمعہکے بعد استنبول اور انقرہ کی قیادت میں ملک کی کئی ریاستوں میں ھنیہ کے لیےغائبانہ نمازوں کا انعقاد کیا گیا، جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

نمازیوں نے صبحسویرے استنبول کی فتح مسجد اور آیا صوفیہمیں شہید ہنیہ اور ان کے ساتھیوں کے لیے غائبانہ نماز ادا کی۔

مختصر لنک:

کاپی