اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی منگل اور بدھ کی درمیانیشب ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک قاتلانہ اسرائیلی حملے میں شہادت کے واقعےکی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کیا گیا ہے۔
ایران کےپراسیکیوٹر جنرل نےکہا ہے کہ اس دہشت گردانہ وقعے کا باعث بننے والے کسی بھیلاپرواہی، غفلت اورغلطی کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔
قبل ازیں ایرانیوزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسماعیل ھنیہ کاخون رائے گاں نہیں جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ مجاھد لیڈر کی روح دشمن صہیونیوں کا تعاقب کرتی رہے گی۔
خیال رہے کہ اسماعیلھنیہ بدھ کی رات تہران میں اپنی رہائش گاہ پر اسرائیلی دشمن کے بزدلانہ حملے میںجام شہادت نوش کرگئے تھے۔
ھنیہ کا آبائیتعلق عسقلان شہر کے نواحی قصبے الجورہ سے ہے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ ھجرت کرکےغزہ آئے جہاں وہ برسوں سے الشاطی کیمپ میں رہائش پذیر تھے۔ حماس کے بانی رہ نمااور فلسطینیوں کے روحانی پشوا الشیخ احمد یاسین شہید کی جانب سے جماعت کی تشکیلکےبعد ھنیہ نےان کے دفتر کے ڈائریکٹر کے طور پرکام کیا۔