اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے پورے عالم اسلام سے اپیل کی ہے کہ دو اگست بروز جمعہ نماز کے بعد تمام مساجد میں شہید رہ نما اسماعیلھنیہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیے غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے۔ شہید کی وفاداری، پیغام،مشن اور خون کا نذرانہ پیش کرنے جیسے دلیرانہ اقدام کو خراج عقیدت پیش کریں۔ مجرم اسرائیلی دشمن کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی قتل وغارت گری کی مذمت کی جائے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ نماز جمعہ کے بعد اسماعیل ہنیہ شہید سمیت دیگر شہدا کرام کے لئے دنیا کے طول وعرض میں پھیلی تمام مساجد میں تعزیتی ریفرنس منعقد کی جائیں جن میں اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف غم وغصے کا اظہار کیا جائے۔
حماس نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ بربریت وفسطائیت پر کمربستہ ناجائز اسرائیلی ریاست کی اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے جیسی بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے غزہ میں نہتے عوام کے خلاف اسرائیلی مظالم اور نسل کشی کو آڑے ہاتھوں لیا جائے۔ اس مقصد کے لئے اپنے اپنے علاقوں، گلی محلوں کی مساجد میں القدس اور دفاع مسجد اقصیٰ کے لیے مظاہروں اور احتجاجی پروگرامات کا اہتمام کیا جائے۔
حماس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں سربکف فلسطینیوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ دو اگست بروز جمعہ ٖغزہ میں اپنے بھائیوں کی مدد اور نصرت کی خاطر اور بین الاقوامی مجرم قابض صہیونی ریاست اور اس کے دہشت گرد آباد کاروں کے خلاف شدید غم وغصے کا اظہار کریں۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی سرفروشوں کی فتح وتائید اور سرزمین غزہ اور فلسطین کی آزادی کی خاطر اور ظلم وستم کے شکار نہتے عوام کے انسانی حقوق کی خاطر اپنی آواز بلند کریں اور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔ نیز اسرائیل کی ان سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا قلع قمع کریں جن کا مقصد فلسطین کی آزادی کے مقدس مشن کو سبوتاژ کرنا اور بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کو شہید کرنا ہے۔
خیال رہے کہ بدھاور جمعرات کی درمیانی شب ایران میں اسرائیل کی ایک بزدلانہ کارروائی کے نتیجے میں حماس کے سیاسیشعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ تہران میں شہید ہو گئے تھے۔
ان کی نماز جنازہ جمعرات کو تہران کو ادا کی گئی جس کے بعد ان کا جسد خاکی قطر منتقل کیا جائے گاجہاں بروز جمعہ انہیں سپرد خاک کیا جائے گا۔