چهارشنبه 04/دسامبر/2024

تم بہت روؤ گے، ہمارے جواب کا انتظار کرو: نصراللہ کا اسرائیل کو پیغام

جمعرات 1-اگست-2024

لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے سیاسی شعبےکےسربراہ اور ان کے معاون وسیم ابو شعبان کی شہادت کا بدلہ لینا فرض ہوچکا ہے۔

 

جمعرات کو حزب اللہ کے شہیدکمانڈر فواد شکر کے جنازہ کے موقع پراپنے خطاب میں حسن نصراللہ نے رہبر معظمانقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای کی تقریر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انکا یہ خطاب دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد کی تقریر سے زیادہسخت تھی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "ایران ھنیہ کے قتل کو اپنی قومی سلامتی اور خودمختاریپر حملہ سمجھتا ہے”۔ انہوں اس بات پر زور دیا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسقتل کو عزت پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "کیا وہ تصور کرتے ہیں کہ وہ تہران میں رہ نما اسماعیل ہنیہ کو قتل کردیں گے اور ایران کو خاموش رکھیں گے؟”

حسن نصراللہ نےاسرائیلیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’تم بہت روؤ گے، کیونکہ تم نہیں جانتے تھےکہ تم نے کون سی سرخ لکیریں عبور کیں اور کہاں کیا کیا جرائم کیے ہیں‘‘۔

حزب اللہ کے سکریٹریجنرل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو بھی خطے میں امن چاہتا ہے اور تباہی سے بچناچاہتا ہے وہ اسرائیلی غاصب فوج کو غزہ کی پٹی کے خلاف جارحیت کو روکے۔ انہوں نے کہاکہ ہم امن کے حامی ہیں مگر صہیونی ریاست خطے میں برائی اور بدامنی کی جڑ ہے۔


انہوں نے مزیدکہا کہ "غزہ کی پٹی میں مزاحمت کرنے والوں کو ہتھیار ڈالنے کے لیے محاذوں پردباؤ ڈالنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یہ ہتھیار نہیں ڈالیں گے”۔ انہوں نے کہا کہ منافقت اور فریب کاسب سے بڑا منظر جس کا دنیا نے مشاہدہ کیا ہے غزہ کی پٹی میں قتل عام پر تالیاں بجانےکا منظر تھا۔ جب نیتن یاھو امریکی کانگریس تقریر کررہا تھا تو امریکی اس کی تقریرکے دوران تالیاں بجا رہے تھے۔ یہ تالیاں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام پرجشن اورصہیونی مجرم کو قتل عام کے تسلسل کی آشیرباد دینے کے مترادف تھیں۔

مختصر لنک:

کاپی