فلسطینی گروپوں نے تین اگست کو فلسطینی اسیران کی کے ساتھ یکجہتی منانے اور ان کی رہائی کے لیے آواز بلند کرنے کا دن منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں تقریباً تمام بڑے گروپ اس دن کو منانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
ان فلسطینی گروپوں نے اس دن کو مقامی ، قومی اور بین الاقوامی تینوں سطحوں پر منانے کی تیاری کے لیے تمام متعلقہ کمیونٰٹیز کو بھی متوجہ کیا ہے۔
تاکہ تین اگست کا دن فلسطینی اسیران کے مسائل اور مصائب کو دنیا کے سامنے لا یا جائے کہ اسرائیل اور اس کی فورسز ان کے ساتھ قید کے دوران کیا سلوک کر رہی ہیں۔ انسانی حقوق کی پامالی کی کی صورت ہے اور اسرائیل کہاں
کہاں بین لااقوامی قانون اور معاہدات کی خلاف ورزیوں کو مرتکب ہو رہا ہے۔
پیر کے روز اس سلسلے میں مختلف فلسطینی گروپوں کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں زور دیا گیا فلسطین کے اندر اور باہر ہر جگہ تین اگست کے سلسلے کی تقریبات ، ریلیوں اور جلوسوں میں شرکت کی جائے۔ فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمان ، عرب دینا اور انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے زیادہ سے زیاد آواز بلند کریں تاکہ اسرائیلی جیلوں میں ان فلسطینی اسیران کو بھی دنیا کے ادارے جان سکیں ۔
اس روز اندرون ملک و بیرون ملک اور دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں منعقد ہونے والی سرگرمیوں میں فلسطینی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے ۔
اجلاس کے دوران فلسطینی گروپوں نے غاصب اسرائیلی ریاست پر پابندیاں عائد کرنے اور مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا اسرائیلیم رہنما اور اسرائیلی حکام غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور یروشلم میں فلسطینیوں کے خلاف مسلسل جنگی جرائم اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
فلسطینی گروپوں نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں پر تشدد،ان کے ساتھ بدسلوکی اور طبی غفلت کے سامنے آنے کی طرف بھی اشارہ کیا، جس کی وجہ سے غزہ پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے ان میں سے کئی کی ہلاکت ہو چکی ہے۔