سه شنبه 03/دسامبر/2024

رفح میں اسرائیلی بمباری، کینیڈا واٹر ٹینک تباہ، شہرمیں پانی کا بحران

پیر 29-جولائی-2024

جنوبی غزہ کی پٹیمیں رفح میونسپلٹی نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے پانی کے اہم ٹینک کوتباہ کرنے سے شہر میں پانی کا بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔بلدیہ کا کہنا ہےکہ اس کےپاس تباہ شدہ ٹینک کو بحال کرنے کے لیے وسائل نہیں اور نہ وہ فوری طور پر اس کامتبادل فراہم کرسکتے ہیں۔

 

گذشتہ ہفتے کےروز 401 ویں بریگیڈ سےمنسلک صہیونی فوجیوں نے سوشل میڈیا پر پانی کے ٹینک پر بمباریکی دستاویزات شائع کیں۔ اس کے ساتھ اس نے لکھا کہ "ہفتے کے روز تل السلطان کےپانی کے ٹینک کی تباہ کردیا گیا‘‘۔

 

کمانڈروں کے حکمپر 401ویں بریگیڈ کے سپاہیوں نے دھماکہ خیز آلات کا استعمال کرتے ہوئے پانی کی ٹینک(کینیڈا ویل) کو اڑا دیا۔

رفح کے میئرڈاکٹر احمد الصوفی نے قابض فوج کی جانب سے شہر کے مغرب میں واقع تل السلطان محلے میں”کینیڈا ویل” کے نام سے معروف پانی کے ٹینک پر بمباری کو انسانیت کےخلاف جرم اور اجتماعی سزا اور نسل کشی کی پالیسی کا تسلسل قرار دیا۔

الصوفی نے آج پیرکے روز ایک پریس بیان میں وضاحت کی کہ کینیڈا واٹر ٹینک رفح کے پانی کے نیٹ ورک کوروزانہ 3000 مکعب میٹر پانی فراہم کرتا تھا۔ یہ ٹینک 180 کیوبک میٹر پانی فیگھنٹہ کی آپریشنل صلاحیت پر کام کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہقابض فوجیوں کی طرف سے کنویں کو اڑانے پر فخر کرنا ان کے اہداف کے بارے میں حقیقتکو ظاہر کرتا ہے جوغزہ میں موجود ہر چیز کو سبوتاژ کرنا، زندگی کی بنیادوں کو تباہکرنا اور بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے کی صورت میں روزانہ کی بنیاد پردیکھے جا سکتے ہیں۔

 

الصوفی نے بتایاکہ کینیڈین واٹرٹینک کی تعمیر پر کل لاگت کا تخمینہ تقریباً 10 لاکھ 700 ہزار امریکیڈالر ہے جس کی مالی اعانت متعدد بین الاقوامی اداروں نے فراہم کی تھی۔

الصوفی نے مزید کہا: "مین ٹینک کی تباہی شہر میںپانی کے بحران کو مزید بڑھا دے گی۔اس سے شہریوں اور ان کو ملنے والے پانی کی مقدارمتاثر ہوگی۔

مختصر لنک:

کاپی