اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اپنی جاری جنگ کے 296 دن مکمل کر لیے ہیں۔ فلسطینیوں کی نسل کشی کی اس جنگ میں پہلے دن سے اگر امریکی حمایت حاصل نہ ہوتی تو اسرائیل کے لیے یہ جنگ اتنا لمبا عرصہ تک چلانا غیر ممکن ہوتا۔
واضح رہے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے یہ دن اتوار 28 جولائی کو مکمل ہوئے ہیں۔ یکم اگست کو فلسطینیوں کی نسل کشی کی جنگ پورے 300 دنوں کو محیط ہونے جا رہی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اتوار ہی کے روز ٹوکیو میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران لبنان اور حزب اللہ کے سلسلے میں بھی اسرائیل کو یہ کہتے ہوئے ہلہ شیری دی ہے کہ دفاع کا اسرائیل کو حق حاصل ہے۔
اینٹنی بلنکن نے اس سلسلے میں امریکی موقف کے تجدید و اعادہ کا اظہار اسرائیل کے گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے نزدیک حزب اللہ کے مبینہ میزائل حملے سے 12 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اگرچہ حزب اللہ اس میزائل حملے کی تردید کرتا ہے۔
خود اسرائیل کی فوج نے نسل کشی کے ان 296 دنوں کے دوران 39200 کے لگ بھگ فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔ اسرائیل کی افواج کی طرف سے یہ نسل کشی ابھی اسی شدو مد سے جاری ہے جس طرح ماہ اکتوبر 2023 میں تھی۔ ٹینکوں سے گولہ باری اور طیاروں سے بمباری کا آتشیں سلسلہ جاری ہے۔
رفح میں اسرائیل کی زمینی فوج نے سات مئی کو حملہ کیا تھا ، اگست کے پہلے ہفتے رفح پر حملے کو بھی تین ماہ مکمل ہو جائیں گے۔ رفح ، خان یونس اور غزہ میں اسرائیلی بمباری اور گولہ باری کا تسلسل موجود ہے۔
خان یونس میں خاندان القصص اورعن نجار کے تین شہری شہید ہوئے ہیں۔ خان یونس کے المواصی کیمپ پراسرائیلی حملے نتیجے میں ایک خاتون اور بچی سمیت کئی شہری شہید اور زخمی کر دیا ہے۔
جنوبی غزہ کے علاقے زیتون محلہ میں بھی بمباری کی ہے اور تین شہریوں کو زخمی کر دیا ہے۔ طبی ذرائع کا کہنا ہے خان یونس کے مختلف علاقوں میں بمباری سے شہید ہونے والے پانچ افراد کی میتیں ناصر ہسپتال میں پہنچائی گئی ہیں۔
خان یونس کے مشرقی قصبے بنی سہیلہ میں بمباری کے بعد متعدد شہداء کو نکالنے میں مقامی لوگ کامیاب ہو گئے ہیں۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی و زمینی حملوں اور فائرنگ سے دوسرے علاقوں میں بھی پانچ شہری شہید ہو گئے ہیں۔
امریکی سرپرستی میں غزہ نسل کشی کا سلسلہ 296 دن میں داخل
اتوار 28-جولائی-2024
مختصر لنک: