جمعه 15/نوامبر/2024

ایرانی سپریم لیڈر نے پزشکیان کی بطور صدر توثیق کر دی

اتوار 28-جولائی-2024

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج اتوار کے روز مسعود پزشکیان کی ملکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے باضابطہ توثیق کر دی۔ اب اصلاح پسند سیاست دان اور ہارٹ سرجن پزشکیان جوہری پروگرام پر پابندیوں کی وجہ سے معاشی بحران کے شکار اس ملک کی قیادت سنبھالیں گے۔
تہران میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران آیت اللہ علی خامنہ ای نے پزشکیان پر زور دیا کہ وہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ ساتھ افریقی اور ایشیائی ممالک اور ان ریاستوں کو ترجیح دیں، جنہوں نے تہران کی خارجہ تعلقات کی پالیسیوں میں ایران کی ”حمایت اور مدد‘‘ کی ہے۔ خامنہ ای نے ایران پر پابندیاں عائد کرنے اور اس پر انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزامات لگانے پر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں مسعود  پزشکیان نے ایران کی علاقائی عسکری سرگرمیوں کے معمار جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کیا، جو سن 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔ انہوں نے ایک ”تعمیری اور موثر‘‘ خارجہ پالیسی، قانون کی حکمرانی، شہریوں کو مساوی مواقع فراہم کرنے، خاندانوں کی مدد کرنے اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے کے اپنے وعدوں کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں مسعود  پزشکیان نے ایران کی علاقائی عسکری سرگرمیوں کے معمار جنرل قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کیا، جو سن 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔ انہوں نے ایک ”تعمیری اور موثر‘‘ خارجہ پالیسی، قانون کی حکمرانی، شہریوں کو مساوی مواقع فراہم کرنے، خاندانوں کی مدد کرنے اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے کے اپنے وعدوں کا اعادہ کیا۔
اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے سرکاری حکم کے تحت پزشکیان نے 72 سالہ محمد رضا عارف کو اپنا پہلا نائب صدر مقرر کیا۔ عارف کو ایک اعتدال پسند اور اصلاح پسند رہنما سمجھا جاتا ہے وہ سابق صدر محمد خاتمی کے دور میں سن 2001 سے 2005 کے درمیان پہلے بھی اس عہدے پر فائز رہے۔ عارف نے اسٹین فورڈ یونیورسٹی سے انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
پزشکیان نے اپنے پیشرو ابراہیم رئیسی کی ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں رحلت کے بعد صدر کا عہدہ سنبھالا ہے۔ پیزشکیان منگل کو پارلیمنٹ میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے اور پارلیمنٹ سے اعتماد کے ووٹ اور اپنی کابینہ کی تشکیل کے لیے ان کے پاس دو ہفتے کا وقت ہو گا۔ نئے ایرانی صدر نے اپنی انتخابی مہم میں عہد کیا تھا کہ وہ خامنہ ای کو ریاست کے تمام معاملات میں حتمی ثالث کے طور پر قبول کرتے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی