اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے جمعے کو کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں تنظیم کے سرکردہ رہنما مصطفیٰ الیشخ محمد ابو عرہ اسرائیل کی حراست میں ضروری طبی امداد نہ ملنے کے باعث جام شہادت نوش کر گئے۔
حماس اور فلسطینی اسیران کی نمائندہ انجمن نے ایک مشترکہ بیان میں ہے: ’63 سالہ مصطفیٰ محمد ابو عرہ جنوبی اسرائیل کی ایک جیل سے ہسپتال منتقل ہونے کے بعد شہید ہوئے۔‘
حماس نے اپنے بیان میں کہا: ’ہم رہنما شیخ مصطفیٰ محمد ابو عرہ کی شہادت پر سوگوار ہیں اور قابض (اسرائیل) کو جان بوجھ کر طبی غفلت کے ذریعے ان کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔‘
فلسطینی مزاحمتی تحریک نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ ابو عرہ کو اکتوبر 2023 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ شدید صحت کے مسائل کا شکار تھے۔ بیان کے مطابق حراست کے دوران انہیں بھوکا رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔