اسرائیلی میڈیا کے مطابق قابض اسرائیلی ریاست کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو غزہ پر نسل کشی کی جنگ کو منظم کرنے کے لیے ایک نئی جنگی کابینہ کی تشکیل کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
اسرائیلی چینل”کے اے این 11″ نے اطلاع دی ہے کہ نئی جنگی کونسل انتہائی دائیں بازو کےوزیر ایتمار بین گویر پر مشتمل ہو گی۔ جس کا مقصد انتہائی قدامت پسند شاس پارٹی کے لیے”مذہبی خدمات کے قانون” کی منظوری کی اجازت دینا ہے۔
نام نہاد”مذہبی خدمات کا قانون” جو مذہبی خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے اجرت کےانتظام کی اجازت دیتا ہے "دوسرا ربینک قانون” کے نام سے جانا جاتا ہے۔اسے دو ہفتے قبل کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے ایجنڈے سے حذف کر دیا گیا تھا۔
بین گویر نے اسوقت اعلان کیا کہ وہ "قانون کی حمایت نہیں کریں گے کیونکہ اس وقت وہ نام نہاد کچن کابینہ میں شامل نہیں تھا۔”
چینل نے کہا کہ”منگل کی شام سے امریکی اور اسرائیلی حکام کے ملاقاتیں اور بات چیت ہوئی۔نیتن یاھو نے بھی اس دورے کے دوران اہم حکومتی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور وہآج امریکی کانگریس سے خطاب کریں گے۔