فلسطین کے حامیکارکنوں نے اسرائیل کو 2024 ءکے پیرس اولمپک گیمز میں شرکت سے روکنے کے لیے ایکعالمی مہم شروع کی ہے۔یہ مہم غزہ کی پٹی میں گزشتہ 7 اکتوبر سے جاری فلسطینیوں کیمنظم نسل کشی کے خلاف شروع کی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر سرگرمکارکنوں نے عربی اور انگریزی میں ہیش ٹیگ "اسرائیل کے بغیر اولمپکس،””BanIsraelFromParisOlympics” کا آغاز کیا تاکہ 26 تاریخ سے شروع ہونے والےاولمپک گیمز کے دوران اسرائیلی کھلاڑیوں کی شرکت کو روکنے کے لیے منتظمین پر دباؤڈالا جا سکے۔
انہوں نے زور دے کرکہا کہ "اولمپکس کی انسانی اقدار کو منانا فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کےجابرانہ اور نسل کشی کے طریقوں سے متصادم ہے”۔
انہوں نے استفسار کیاکہ "جب انسانی حقوق کی بے دریغ خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم انسانی اقدار کو کیسےمنائیں گے؟!”۔اسرائیل کے بغیر اولمپکس ہر اس شخص کا مطالبہ ہے جو انصاف اورانسانیت پر یقین رکھتا ہے”۔
فرانس اور سوئٹزرلینڈسمیت یورپی ممالک نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر دفتر کے سامنے مظاہرے دیکھے،جن میں اسرائیلی فیڈریشن کے وفد کو پیرس اولمپکس میں شرکت سے خارج کرنے کا مطالبہکیا گیا۔
مظاہرین نے فلسطینیپرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’نسل کشی کے مرتکب افراد کے لیے اولمپک کھیلنہیں‘‘۔ ’’نسل کشی کوئی کھیل نہیں ہے‘‘ ’’فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرو‘‘ اور’’فلسطینی عوام کی مزاحمت زندہ باد‘‘ کے نعرے درج تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ”اس سے قبل روس اور بیلاروس کو اولمپکس سے روکنا اور اس سال اسرائیل کو شرکتکی اجازت دینا دوہرا معیار سمجھا جاتا ہے”۔
اس کے علاوہ فرانس کےوزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے کہا کہ ان کا ملک "اگلے جمعے سے پیرس میں شروعہونے والے اولمپک گیمز کے دوران اسرائیلی کھلاڑیوں کو 24 گھنٹے تحفظ فراہم کرے گا”۔
فرانسیسی بائیں بازوکے رکن پارلیمنٹ تھامس پورٹ نے اسرائیلی ایتھلیٹس کو چند دنوں کے اندر پیرس میںہونے والے اولمپک گیمز میں شرکت سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اولمپکس کے دوران اسوجہ سے کوششوں کو متحرک کرنے” پر زور دیا۔