امریکی اخبار "والاسٹریٹ جرنل” نے انکشاف کیا ہے کہ "اسرائیل” نے چند روز قبل غزہ کےجنوبی علاقے المواصی پر بمباری میں 8 ٹن بم استعمال کیے تھے۔
گذشتہ ہفتے اسرائیلیقابض فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس میں مواصی کے علاقے میں النوس موڑ کےقریب پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بمباری کرکے ایک بڑا قتل عام کیا جس میں 350 سےزائد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
اسرائیلی قابض فوج نےسول ڈیفنس کے ارکان پر اس وقت بمباری کی جب وہ قتل عام کے شہداء کو نکالنے کی کوششکر رہے تھے، قتل عام کے بعد 20 سے زائد ایمبولینسیں خان یونس کے کویت ہسپتال پہنچیں۔
اس تناظر میں سینٹر فاراکنامک اینڈ پولیٹیکل ریسرچ ’سی ای پی آر‘ کی طرف سے کمیشن کردہ YouGov کے ایک سروے سےظاہر ہوا کہ 52 فیصد امریکی اس بات پر متفق ہیں کہ امریکی حکومت کو غزہ میں جاریجنگ کے دوران اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی روک دینی چاہئے۔
امریکی نیٹ ورک این بی سینیوز نے گذشتہ فروری میں غزہ کی پٹی کے خلاف جاری جارحیت کے ایک حصے کے طور پراسرائیلی قابض ریاست کو نشانہ بنانے سے پیدا ہونے والے ردعمل کو بھی اجاگر کیا۔