اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘کےسیاسی شعبے کے رکن حسام بدران نے کہا ہےکہ ان کی جماعت کوچین کی جانب سے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے ایک جامع اور وسیعقومی فلسطینی مفاہمتی اجلاس میں شرکت کی دعوت ملی ہے۔ اجلاس میں تحریک فتح اورفلسطین کی دوسری تنظیموں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
بدران نے بتایا کہ بیجنگکی میزبانی میں ہونے والا یہ جلاس 21 اور 22 جولائی کو ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ”حماس نے اس دعوت کا مثبت جذبے اور قومی ذمہ داری کے ساتھ جواب دیا ہے تاکہہمارے فلسطینی عوام کے لیےقومی اتحاد کی منزل کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔
بدران نے اس بات پر زوردیا کہ چین میں آئندہ اجلاس "ایک جامع قومی اجلاس ہے جس میں مختلف فلسطینیدھڑے شامل ہیں”۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ "دوطرفہ ملاقاتوں کےلیے تاحال کوئی انتظامات” نہیں ہیں۔
حسام بدران نے کہا کہ "ہمسمجھتے ہیں کہ گذشتہ اپریل میں بیجنگ میں ہونے والی پچھلی ملاقات میں طےشدہ امورکو آگے بڑھایا جانا چاہیے۔ ہمیں امید ہے کہ دوسرے ان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے”
30 اپریل کو چین نے کہا تھا کہ اس نے حماس اور فتح کے درمیان”قومی مفاہمت” کے لیے متعدد اجلاس منعقد کیے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کےترجمان لن سیان نے اس وقت ایک بیان میں کہا تھا کہ دونوں فریقوں نے "کئیمعاملات پر حوصلہ افزا پیش رفت” کی ہے۔ اس کے علاوہ "فلسطینی اتحاد کوجلد از جلد حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے”۔
حماس رہ نما نے اپنی جماعت کی "قومی اتحاد کے حصول کی کوشش میںاس قومی اجلاس اور دیگر تمام اجلاسوں میں مثبت جذبے کے ساتھ شرکت کے لیے مکمل تیاریکے عزم کا اظہار کیا‘‘۔