فلسطینی اسیران کے امورپر نظر رکھنےوالے ادارے’کلب برائے اسیران‘ نے مغربی کنارے میں اسرائیلی قابض فوجکے ہاتھوں گرفتاریوں کے واقعات میں اضافے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی قابض فوجچوکیوں سے گذرنے والےفلسطینیوں کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ گھروں میں گھس کر لوگوں کو پکڑنے کے بعد نامعلوممقامات پر منتقل کررہی ہے۔
کلب برائے اسیران نے پیرکو ایک بیان میں کہا کہ 7 اکتوبرکے بعد اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں بدترین کریکڈاؤن شروع کیا جس میں اب تک 9670 سے زیادہ فلسطینیوں کو پابند سلاسل کیا گیا ہے۔دوسری طرف قابض غزہ کی پٹی میں قیدیوں کے خلاف جبری گمشدگی کا جرم جاری رکھے ہوئےہے۔
قابض فوج نے کل سوموارکی شام سے آج صبح تک مغربی کنارے سے کم از کم 15 شہریوں کو گرفتار کیا جن میں ایکخاتون اور سابق قیدی بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گرفتاریکی کارروائیاں الخلیل، نابلس، رام اللہ، جنین اور طولکرم کے گورنریوں میں کی گئیں۔قابض فوج زیر حراست افراد اور ان کے اہل خانہ کے خلاف حملوں اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ شہریوںکے گھروں میں بڑے پیمانے پر تخریب کاری اور تباہی کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
گرفتاری مہم کے دورانقابض افواج شہریوں کے گھروں کو توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کے علاوہ زیر حراست افراد اوران کے اہل خانہ کے خلاف بڑے پیمانے پر ہراساں کرنے، شدید مار پیٹ اور دھمکیوں جیسےجرائم کا ارتکاب کرتی ہے۔