فلسطینی وزارت صحت نےاعلان کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف 3 قتل عام کیےجن میں 80 فلسطینی شہید اور 216 زخمی ہوگئے۔زخمیوں کو غزہ کے مختلف ہسپتالوں میںمنتقل کیا گیا ہے جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
وزارت صحت نے اپنے یومیہبیان میں کہا کہ کل نصیرات کیمپ میں ابو عریبان اسکول میں بے گھر ہونے والے لوگوںکے خلاف قابض فوج کے ہولناک قتل عام میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 22 اور 102 زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ گذشتہسات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں کے نتیجے میں 38664 شہید اور 89097 زخمیہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی بھیبہت سے متاثرین ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کاعملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔