اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے غزہ کی پٹی میں نائب سربراہ ڈاکٹر خلیل الحیہ نے قابض اسرائیلی ریاست کےوزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے القسام کمانڈر محمد الضیف کو نشانہ بنانے کےدعووںکو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نیتنیاہو سے کہتے ہیں”تم ناکام اور مراد رہے ہو۔ محمد الضیف زندہ اور سلامت ہیںاور وہ تیرے جھوٹ کو سن کران کے جھوٹا ہونے پر مسکرا رہے ہیں۔
خلیل الحیہ نے ہفتے کیشام الجزیرہ ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ نیتن یاہو اس بدقسمت کانفرنس میںجھوٹی فتح کا اعلان کرنے کی امید کر رہا تھا۔ اس نے القسام کمانڈر محمد الضیف اوررہ نما رافع سلامہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔انہوں نے کہا کہ جب نیتن یاھو نےکہا کہ ہمیں اس حملے میں ان کے مارے جانے کا علم نہیں تو یہی نیتن یاھو کے جھوٹ کاواضح ثبوت ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ قابض فوج کے الزامات اور نیتن یاہو کے الزامات جھوٹے ہیں۔ درجنوں متاثرین اورشہداء کے درد کے باوجود ہمیں یقین ہے کہ کمانڈر محمد الضیف کا خون ان کے خون سے زیادہقیمتی نہیں ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہاکہ یہاں لیڈروں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ اور خواتین اور بچوں اور ہر فلسطینی کوخواہ وہ غزہ میں ہو، مغربی کنارے میں ہو یا کہیں بھی ہوں فلسطینی ہونے کی حیثیت سےسب برابر ہیں۔
الحیہ نے کہا کہ مزاحمتاور ہماری عوام نے غزہ میں اپنی استقامت کا مظاہرہ کیا اور فوج کو کٹھ پتلی بنا کرہر جگہ نشانہ بنایا۔ اس کے ٹینکوں کو ملبے میں تبدیل کر دیا۔
اسرائیلی فوج فلسطینیمزاحمت کے ہاتھوں شکست کا بدلہ لینے کے لیے طاقت کا اندھا دھنداستعمال کرتے ہوئےنہتے شہریوں کا خون بہا رہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ قابض دشمندنیا کو یہ یقین دلانے کے لیے نہتے فلسطینیوں کو شہید کررہا ہے تاکہ دنیا کو پتا چلے کہ وہ لڑائی لڑ رہا ہے۔ وہ ثالثوں کو شرمندہ کرنا اورعوامپر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے، یہ سوچ کر کہ بڑے پیمانے پر قتل و غارت اور بھوک سے فلسطینیوںکو مزاحمت سے روک سکتا ہے۔
خیال رہے کہ کل ہفتے کےروز اسرائیلی قابض فوج نے غزہ میں المواصی کے مقام پر بے گھر فلسطینیوں پر شدیدبمباری کی جس کے نتیجے میں 100 فلسطینی شہید اور تین سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیلی فوج نےدعویٰ کیا تھا کہ اس نے اس حملے میں القسام بریگیڈز کے کمانڈر محمد الضیف کو نشانہبنایا ہے جس میں وہ زخمی ہیں جب کہ خان یونس میں القسام کمانڈر رافع کو شہید کردیاگیا ہے۔