اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےپولیٹیکل بیورو کے رُکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ خان یونس میں المواصی میں نہتےفلسطینیوں کے قتل عام کے جواب میں حماس کی طرف سے مذاکرات کو روکنے کے فیصلے کےبارے میں میڈیا میں آنے والی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔ حماس نے جنگ بندی مذاکراتروکنے کا فیصلہ نہیں کیا۔
عزت الرشق نے ایک اخباری بیانمیں کہا کہ نیتن یاہو اور اس کی نازی حکومت کی طرف سے ہمارے عوام کے خلاف نازیسلوک میں اضافہ ایسے معاہدے تک پہنچنے کے راستے کو مسدود کرنا ہے جو ہمارے لوگوںکے خلاف جارحیت کو روکے۔
قابض فوج نے مواصی میںکل ہفتے کو ایک ہولناک قتل عام کیا جس میں 400 افراد شہید اور زخمی ہوئے جس کے بعدفرانسیسی خبر رساں ایجنسی’اے ایف پی‘ کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ حماس نےمذاکرات کو روک دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسی طرح کےذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قابض حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاہو اپنے ذاتی مفاداتکے حصول کے لیے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتے ہیں۔