فلسطینی پناہ گزینوں کےلیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ نے کہا ہے کہ اس کے ملازمینجنہیں اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیا تھا، ان کے ساتھ "نامناسب سلوک اورتشدد” کیا گیا۔
یہ بات ایجنسی کے کمشنرجنرل فلپ لازارینی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک تاریخی پریس کانفرنسکے دوران کہی۔
لازارینی نے مزید کہا کہ”ایجنسی غزہ میں جاری حملے کے بوجھ تلے دب رہی ہے”۔
انہوں نے وضاحت کی کہ”یو این آر ڈبلیو اے کے ملازمین جنہیں اسرائیلی فورسز نے حراست میں لیا تھا نے بتایا کہ ان کے ساتھ ناروا سلوک اور تشدد کیاگیا”۔
لازارینی نے نشاندہی کیکہ "اسرائیلی حملوں میں ’اونروا‘ کے 195 کارکن مارے گئے”۔
تقریباً 190 تنصیبات کوبھی نقصان پہنچا یا تباہ کیا گیا، جس میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے جو اقواممتحدہ کے اداروں میں پناہ لیے ہوئے تھے۔
لازارینی نے کہا کہ”اونروا‘‘ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہنگامی صورتحال کے لیے 1.2 بلین ڈالر کیاپیل کر رہا ہے تاکہ سال کے آخر تک اہم انسانی ضروریات کو پورا کیا جا سکے”؛
انہوں نے مزید کہا کہ”اس اپیل میں شام، لبنان اور اردن کے لیے ہنگامی اپیل کو 20 فیصد سے بھی کمفنڈنگ ملی”۔