غزہ کی پٹی میں شہریدفاع کے ترجمان محمود بصل نے کہا ہے کہ غزہشہر کے مغرب میں طیران جنکشن سے انڈسٹریل زون تک اسرائیلی فوج کی تازہ بمباری میںکم سے کم 30 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ ان کہنا تھا کہجنگ اور بمباری کے تسلسل میں متاثرہ علاقے تک پہنچنےمیں دشواری کا سامنا ہے۔
بصل کی طرف سے جاری ایکبیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ شہری دفاع کےعملے نے اس علاقے میں پہنچنے اور جانی نقصان کو بچانے کے لیے پیش قدمی کی کوشش کیلیکن قابض فوج نے ان پر اور ان علاقوں کی طرف پیش قدمی کرنے والے تمام افراد پرفائرنگ کی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہتل الھوا، صنعتی زون، طیران جنکشن اور دیگر علاقوں میں شہریوں کی طرف سے سڑکوں پرشہداء کی موجودگی کی اطلاع کے لیے درجنوں اپیلیں بھیجی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہسڑکوں پر ہر طرف لاشیں اور زخمی موجود ہیں۔
شہری دفاع کے ترجمان نےواضح کیا کہ اسرائیلی قابض افواج اب غزہ شہر کے جنوب مغرب میں تل الھوا اور السیناکے علاقوں میں موجود ہیں۔
بصل نے کل بدھ کو شجاعیہمحلے سے انخلاء کے بعد قابض فوج کی طرف سے ہونے والی بڑے پیمانے پر تباہی کی طرفاشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہی میں پڑوس میں بنیادی ڈھانچہ اور مکانات بری طرحتباہ ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قابضافواج کے شجاعیہ محلے میں داخل ہونے کے بعد سے اس لمحے تک سول ڈیفنس کے عملے تکبہت سی اپیلیں پہنچ چکی ہیں مگر ہمارے امدادی کارکن وہاں نہیں پہنچ پائے ہیں۔