اقوام متحدہ کے سیکرٹریجنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوگارک نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر کے رہائشیوںکو پناہ گاہیں اور علاقہ چھوڑنے کی ہدایات اجتماعی مصائب میں اضافہ کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میںشہریوں کا تحفظ ناگزیر ہے۔ چاہے وہ بھاگنے پر مجبور ہوں یا اپنے گھروں میں رہیں۔
لوگ اپنے گھروں کے ملبےتلے سے نکلتے ہیں، نقل مکانی سے نقل مکانی کی طرف چلتے ہیں۔ اپنے بیٹوں، عورتوں،بچوں اور بوڑھوں کا خون فلسطین کے لیے نذرانہ پیش کرتے ہیں۔
اس سب کے باوجود مزاحمتیکارکن ثابت قدم ہیں۔
اقوام متحدہ کے ترجماننے کہا کہ غزہ میں حالیہ دنوں میں جس تباہی کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں اس کے بعد جنگبندی ناگزیر ہوچکی ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلیقابض فوج نےغزہ سٹی میں طیاروں کی مدد سے پمفلٹس گرائےجن میں غزہ شہریوں سے کہا گیاکہ وہ اپنے گھر چھوڑ کر جنوب کی طرف راہداریوں سے گزریں جن کے بارے میں اس کا دعویٰہے کہ وہ محفوظ ہیں۔
غزہ کی پٹی جنگ کے آغازکے بعد فلسطینی شہریوں کو دوسری سب سے بڑی نقل مکانی سے گذر رہی ہے۔ جارحیت کےآغاز میں شمال سے جنوب تک بڑی نقل مکانی پر مجبورکیا گیا۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینیوزارت داخلہ نے قابض فوج کے دباؤ اور نفسیاتی دہشت گردی کا جواب دینے کے خلافخبردار کیا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قابض فوج شہریوں کے لیے محفوظراہداریوں کے بارے میں جو دعویٰ کرتا ہے وہ موت کی راہداری ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہقابض فوج نے وہاں سے گذرنے والے بے گھر افراد کی کچھ تصاویر شائع کیں۔ یہ راہداریاں شہریوں کو دھوکہ دینے ایک نئی صہیونی چال ہے۔