اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قابض فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عامکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں جارینسل کشی روکنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔
حماس کی طرف سےجاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی برادری فلسطینیوں کی منظم نسل کشی روکنے کےلیے صہیونی دشمن پردباؤ کے لیے احتجاجی مظاہرے کریں، جلوس اور ریلیاں نکالیں۔
منگل کی شاممرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے کہا کہ ”فاشسٹ دشمنکی جانب سے منگل کو غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس کے مشرق میں عبسان الکبیرقصبے میں العودہ اسکول میں قتل عام کیا گیا۔ وہاں بے گھر ہونے والے 29 سے زیادہلوگوں کی شہادت ہوئی جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ یہ ایک وحشیانہ جنگی جرماور فلسطینیوں کی نسل کشی کا بدترین گھناؤنا فعل ہے۔ حماس اس جنگی جرم کی مذمت کرتے ہوئے عالمیبرادری سے اس کے خلاف آواز اٹھانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
حماس نے اپنےبیان میں عرب ممالک،عالم اسلام کی عواماور آزاد دنیا کے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینیوں کیحمایت کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔
حماس نے کہا کہغزہ کی پٹی میں رہائشی محلوں اور نقل مکانی کے مراکز میں بے گناہ شہریوں کے خلاف صیہونیمجرم دشمن کی جارحیت میں اضافہ صیہونی دہشت گرد حکومت کی طرف سے اس بات کی تصدیقہے کہ وہ اپنے جرائم کے نتائج کی پرواہ کیے بغیر قتل وغارت گری کی جنگ جاری رکھےہوئے ہے”۔
حماس نے مغربیکنارے میں موجود مزاحمت کاروں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینیوں کی مدد اور حمایت کےتمام وسائل کو استعمال کریں دشمن کی جارحیت کا ہرممکن مقابلہ کریں۔
اقوام متحدہ کےاعداد و شمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 38243 شہیداور 8833 دیگر زخمی ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی ریاست کی ننگی جارحیت کے نتیجے غزہ میں تقریباً 1.9 ملین افراد بے گھر ہوچکےہیں۔