چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی زندان فلسطینیوں پرظلم میں گونتانامو،ابوغریب سے آگے نکل گئے

بدھ 10-جولائی-2024

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نےکہا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں ہمارےفلسطینی شہریوں پر ڈھائے جانےوالے مظالم کی گوانتا نامو اور ابو غریب جیسے بدنام زمانہ حراستی مراکز میں بھیمثال نہیں ملتی۔

حماس کا کہنا کہقیدیوں کی خوفناک شہادتیں، ان کے جسموں پر وحشیانہ تشدد کی علامات، قیدیوں کے ظاہریاثرات اور حال ہی میں رہا ہونے والے دو قیدیوں صحافی معاذ عمارنہ اور معزز عبیاتکے ساتھ سلوک اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی قیدیوں پر ہونے والا ظلم عراق کی ابوغریب اور گوانتا نامو جیسے حراستی مراکزمیں نہیں ہوا ہوگا۔

حماس نے آج بدھکے روز ایک پریس بیان میں وضاحت کی کہ قیدی عبیات نے دہشت گرد بن غفیراسرائیلیوزیر کے ہاتھوں وحشیانہ تشدد کا شکار ہونے کے بارے میں جو کچھ کہا اس سے اس بات کیتصدیق ہوتی ہے کہ فاشسٹ اور انتہا پسند حکومت فلسطینی قیدیوں کے خلاف سنگین جرائمکا کس حد تک ارتکاب کرتی ہے اور لیڈروں سے لے نچلے طبقے تک سب جنگی جرائم میں ملوثہیں۔

حماس نے اس باتپر زور دیا کہ ہمارے قیدیوں پر قابض ریاستکے عقوبت خانوں میں جو ظلم کیا جاتا ہے وہ اس تمام بربریت سے زیادہ ہے جس کاگوانتانامو جیل اور ابو غریب جیل میں قیدیوں پر کیا جاتا ہے۔

حماس نے زور دےکر کہا کہ نازی قابض حکومت کے اس مجرمانہ رویے کے لیے عالمی برادری، بین الاقوامیعدالت انصاف، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کی فوری مداخلت اور ان حراستی مراکز میںداخلے، وہاں ہونے والی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمشیزن کے قیام کیاشد ضرورت ہے تاکہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی روک تھام کے لیے صہیونیمجرموں پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی