فلسطین کے عسکری اور تزویراتیماہر میجر جنرل فائز لدویری نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع غزہ شہر کےمشرق میں شجاعیہ محلے میں مزاحمتی کارکنوں نے اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے فوجیکارروائی شروع کرنے کے بعد سے ہر 24 گھنٹے میں 12 مختلف کارروائیاں کی ہیں۔
جمعرات کے روز اسرائیلیفوج نے شجاعیہ کے علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر عسکریت پسندوں اورفوجی انفراسٹرکچر کی موجودگی کے بعد یہ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
الدویری کا کہنا ہے کہ غزہکی پٹی کے فوجی منظر نامے کے ایک تجزیے میں شجاعیہ میں قابض فوج کے آپریشن کا یہچوتھا دن ہے، اور کل شام تک مزاحمت نے تقریباً 40 مخصوص آپریشن کیے، جن میں قابضفوج کے اعداد و شمار کے مطابق دونوں فریقوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
عسکری ماہر کا خیال ہےکہ کارروائیوں کی شدت اور تعداد کا مطلبہے کہ لڑائی شدید ہے اور مزاحمت محلے میں متعدد طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے شدیدلڑائیاں لڑ رہی ہے۔
جب کہ قابض فوج نے بیانکیا کہ مزاحمت ایک "گوریلا جنگ” کے طور پر کام کر رہی ہے۔
عسکری امو رکے ماہر الدویریکا کہنا ہے کہ مزاحمت کی طرف سے کی گئی یہ ایڈجسٹمنٹ اس کی استعداد اور لچک کوظاہر کرتی ہے جو میدانی صورت حال کے تقاضوں کے مطابق جنگ کے انتظام میں تبدیلی کیاجازت دیتی ہے۔
الدویری نے اس بات پرزور دیا کہ اگر مزاحمتی گروہوں میں سے کوئی ایک پیچیدہ گھات لگانے میں کامیاب ہوجاتا ہے جس سے قابض فوج کو بھاری نقصان ہوتا ہے، تو یہ اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردے گا اور مزاحمت اپنے آپ کو دوبارہ سنبھال لے گی، جیسا کہ پچھلے ادوار میں ہواتھا۔