جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کو بھوکا پیاسا مارا جاتا ہے: ڈاکٹرابوسلمیہ

پیر 1-جولائی-2024

غزہ میں قائم الشفاء میڈیکلکمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے آج سوموار کی صبح اسرائیلی جیلوںمیں رہائی کے بعد کہا کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی حالت انتہائی افسوسناک اورناگفتہ بہ ہے۔ قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں بھوکا اور پیاسا رکھا جاتا ہے۔

ڈاکٹرابو سلمیہ نے صحافیوںکو بیان دیتے ہوئے کہا کہ "جیل کی صورت حال افسوسناک اور بہت مشکل ہے۔ قیدیوںکی آزادی کے لیے مزاحمت اور عرب عوام کی طرف سے فیصلہ کن موقف اختیار کیا جاناچاہیے‘‘۔

آج پیرکو قابض فوج نےغزہ کی پٹی سے جبری اغواء کیےگئے 50 فلسطینیوں کو رہا کیا جن میں الشفاء میڈیکلکمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ابو سلمیہ بھی شامل ہیں۔انہیں 23 نومبر 2023 کو الشفا میڈیکلکمپلیکس سے جبری انخلاء کے بعد قابض فوج نے گرفتار کیا تھا۔

ابو سلمیہ نے زور دے کرکہا کہ "قیدی انتہائی مشکل حالات سے گذر رہے ہیں۔ انہیں کھانے پینے کی شدیدکمی میں رکھا جاتا ہے اور ان کی مسلسل توہین کی جاتی ہے۔ قیدیوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے اس کا تجربہ انہوں نے 1948ء میں قابض ریاست کے قیام کے بعد پہلی بار دیکھاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ”قیدی سب کی امانت ہیں اور جیلوں کو جلد از جلد صاف کیا جانا چاہیے”۔

انہوں نے مزید کہا کہ”قابض اسرائیل ہر کسی کو نشانہ بناتاہے اور بغیر کسی استثناء کے سب کو گرفتار کرتا ہے۔ وہاں طبی عملے کے کارکن بھی ہیںجو جیلوں کے اندر تشدد کے باعث شہید ہوئے ہیں”۔

انہوں نے زور دے کر کہاکہ "قابض دشمن نے طبی عملے، صحافیوں، خواتین اور مردوں کو نشانہ بنا کر اورغزہ کی پٹی میں ہر چیز کو تباہ کر کے اپنی مجرمانہ حد تک ثابت کر دیا”۔

انہوں نے مزید کہا کہ”لیکن انشاء اللہ ہم غزہ کی پٹی کو نئے سرے سے تعمیر کریں گے۔ ہم شفا میڈیکلکمپلیکس کو بحال کریں گے جہاں سے ہمیں گرفتار کیا گیا تھا۔ ہم اس کو پہلے سے بہتربنائیں گے۔

ابو سلمیہ ایک ممتازفلسطینی ماہر اطفال ہیں۔ انہوں نے 2007ء میں الناصر اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر کاعہدہ سنبھالا۔ پھر 2015ء میں الرنتیسی ہسپتال کا انتظام سونپا جب کہ 2019 میںالشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر بن گئے۔ غزہ پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت کےدوران  قابض فوج نے انہیں 23 نومبر 2023 کوگرفتار کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی