فلسطین کے مقبوضہ مغربیکنارے کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائی کے دوران مزاحمتکاروں کے حملے میں کم سے کم ایک اسرائیلی فوجی افسر ہلاک اور 17 زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع کےمطابقجمعرات کو قابض فوج نے جنین شہر اورجنین پناہ گزین کیمپ میں گھر گھر تلاشی کاسلسلہ شروع کیا جس میں متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا۔
عبرانی میڈیا نے جمعرات کو فوج کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی فورس کو صبح کےوقت جنین کیمپ پردھاوے کے دوران نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک افسر کی موتاور 17 دیگر فوجی زخمیہوئے ہیں جن میں سے چارکی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق زیر زمیننصب دھماکہ خیز آلات کے دھماکے سے کیپٹن ایلون اسکاگیو ہلاک اور سترہ فوجی زخمی ہوگئے۔
زخمیوں میں ایک سپاہی کی حالت تشویشناک ہے جب کہ پانچ کودرمیانے درجے کے زخم آئے ہیں اور ایکافسر اور ریزرو سپاہی سمیت 10 فوجی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
قابض فوج کی طرف سے جاریایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورس ایک ہی وقت میں کئی سمتوں سے جنین میںپناہ گزین کیمپ میں داخل ہوئی۔ اس دوران ڈی 9 ملٹری بلڈوزر کی مدد سے دھماکہ خیزمواد کی نشاندہی کے لیے سرچ آپریشن کیا گیا تھا مگر بلڈوزر اس بارود کے زیادہگہرائی میں ہونے کی وجہ اس کی نشاندہی نہیں کرسکا۔
دریں اثناء ایک بکتر بند گاڑی اچانک بارودی مواد سے ٹکرا گئیجس کے نتیجے میں اس میں موجود فوجی زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کا اندازہہے کہ بارودی مواد کو زیر زمین 1.5 میٹر کی گہرائی میں نصب کیا گیا تھا، جو D9 ڈگ پوائنٹ سےگہرا ہے۔
اسرائیلی چینل کے مطابق مقتول افسر کی شناخت 22 سالہ کیپٹن ایلون اسکاگیو کے نام سے کی گئی ہے جو میجر جنرل کیفیر کے ہاروکی بحالی یونٹ میں سپنر اسکواڈ کا کمانڈرتھا۔
فلسطینی ذرائع کا کہناہے کہ اس موقعے پر قابض فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔