جمعه 15/نوامبر/2024

میرے خاندان کو نشانہ بنانے سے ہمارا موقف نہیں بدلے گا:اسماعیل ھنیہ

بدھ 26-جون-2024

غزہ کی پٹی میں اسرائیلیفوج کی وحشیانہ بمباری میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہاسماعیل ھنیہ کی ہمشیرہ کی شہادت پر ھنیہ کو دشمن کو پیغام دیا ہے کہ خاندان کونشانہ بنانے سے ان کا موقف تبدیل نہیں ہوگا۔

اسماعیل ھنیہ کی طرف سےجاری ایک بیان میں کہا کہ ” میری ہمشیرہ کی شہادت ہمارے عظیم لوگوں کے شہداءکے قافلے میں شامل ہونے والا ایک نیا وفد ہے۔ نو ماہ سے غزہ میں اسرائیلی بمباریمیں شہید ہونے والے تمام فلسطینی میرے کنبے کا حصہ ہیں۔ اگرمجرم قابض دشمن سوچتا ہےکہ وہ طاقت کے اندھا دھند استعمال اور ہمارے خاندان کے قتل عام سے ہماراموقف تبدیلکردے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔ غزہ اور فلسطین کا ہر شہید میرے خاندان اور میرے کنبےسے ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہداءکا خون ہم سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہم سمجھوتہ نہ کریں، مفاہمت نہ کریں، اصولی موقتمیں تبدیلی نہ لائیں، کمزوری یا مایوسی کا شکار نہ ہوں، بلکہ پورے عزم کے ساتھ اپنےراستے پر گامزن رہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کافیلچک فراہم کی اور بغیر کسی ہچکچاہٹ کے تمام منصوبوں پر اتفاق کیا۔ تاکہ اس کے نتیجےمیں غزہ کی پٹی سے جارحیت کا خاتمہ اور مکمل انخلا ہو۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ کوئیبھی معاہدہ جو جنگ بندی اور جارحیت کے خاتمے کی ضمانت نہیں دیتا وہ ناقابل قبول ہے۔یہموقف کسی بھی مرحلے پر تبدیل نہیں ہوگا۔

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہنے کہا کہ "دُشمن نے شدت پسندی ،دہشت گردی کا انتخاب کیا۔ رفح پرحملہ کیا کہ کراسنگکو بند کر دیا۔ پوری پٹی میں انسانی تباہی اور خوفناک قحط کا باعث بنا”۔ عالمیبرادری کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے”۔

انہوں نے اپنے بیان میں اسبات کا اعادہ کیا کہ "جنگ کے بعد غزہ کے انتظامات خالصتاً فلسطینیوں کے پاسہونے چاہئیں۔ کسی کو بھی ان میں مداخلت کا حق نہیں، نہ قابض اسرائیل کو اورنہ ہی کسیاور کو”۔

کل صبح غزہ شہرکے مغرب میںالشاطی کیمپ میں ایک خاندان کے گھر کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری میں اسماعیلہنیہ کی بہن سمیت 13 فلسطینی شہید ہو گئے، جس سے گھر بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہاپریل میں ہنیہ کے بیٹے حازم، امیر اور محمد اور ان کے متعدد پوتے عید الفطر کے پہلےدن الشاطی کیمپ میں ایک کار کو نشانہ بنانے والے بم دھماکے میں شہید ہو گئے تھے۔

21 نومبر کو اسماعیل ہنیہ کے بڑے پوتے جمال محمد ہنیہ اسرائیلی بمباریمیں شہید ہو گئے تھے۔ اس سے دس دن قبل ان کی پوتی، رؤا حمام شہید ہوگئی تھیں۔

مختصر لنک:

کاپی