شنبه 11/ژانویه/2025

انصار اللہ کا نئی ڈرون حملہ آور کشتی کا تجربہ

ہفتہ 22-جون-2024

جمعے کے روز مزاحمتیفورس یمنی انصار اللہ نے اعلان کیا کہ اس کے پاس "طوفان 1” کے نام سے ایکنئی بغیر پائلٹ حملہ آور کشتی ہے اور اس نے بحری ہدف پر اس کی آزمائش کے مناظر نشرکیے ہیں۔

یہ بات یمنی انصار اللہ سےوابستہ "المسیرہ” سیٹلائٹ چینل کے ذریعے نشر کی گئی ایک ویڈیو کلپ کےمطابق سامنے آئی ہے۔

کلپ کے مطابق مقامی طورپر تیار کردہ کشتی "طوفان 1” 150 کلو گرام وزنی وار ہیڈ لے کر جا سکتی ہے۔ اس کی رفتار 35 ناٹیکل میل فی گھنٹہ تک ہے،اس کے علاوہ "اعلی جنگی صلاحیت اور اسٹیلتھ صلاحیت” بھی ہے۔

یہ کشتی "قریبیمقررہ اور حرکت پذیر سمندری اہداف کو نشانہ بنانے” کے لیے تیارکی گئی ہے۔

ویڈیو کلپ میں دکھایا گیاہے کہ مذکورہ کشتی تیز رفتاری سے سمندری ہدف کی طرف بڑھ رہی ہے۔ اس کے بعد یہ خودکش طریقے سے ہدف کو نشانہ بناتی ہے۔

جمعرات کو حوثی مزاحمتکار تنظیم نے اعلان کیا تھا کہ اس کی افواج نے گذشتہ نومبر میں غزہ کی حمایت کیکارروائیوں کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیل سے منسلک 153 امریکی، برطانوی اوراسرائیلی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔

دریں اثنا بدھ کے روزانصار اللہ گروپ کے فوجی ترجمان یحییٰ سریع نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں انکے بقول دو ڈرون کشتیوں کے ذریعے بحیرہ احمر میں یونانی مال بردار جہاز "TUTOR” کو نشانہ بنانے کے مناظردکھائے گئے۔ جس کی وجہ سے وہ ڈوب گئی۔

منگل کی شام برطانوی بحریہنے تصدیق کی کہ ’ٹیوٹر‘ نامی جہاز بحیرہ احمر میں ڈوب گیا ہے۔ اسے 12 جون کو انصار اللہ گروپ کے ڈرون نے نشانہ بنایا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی