جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں خاندان تین دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں: اقوام متحدہ

جمعہ 21-جون-2024

اقوام متحدہ کے رابطہدفتر برائے انسانی امور’اوچا‘ نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی میں ہزاروں خاندان ہردو یا تین دن میں ایک وقت کا کھانا کھاتے ہیں جبکہ دیگر خاندان ایک دوسرے کے ساتھکھانا بانٹنے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ بات اقوام متحدہ کےنائب ترجمان فرحان حق کے پریس بیانات میں سامنے آئی، جس کی اطلاع "یونائیٹڈ نیشنزنیوز” ویب سائٹ نے دی ہے۔

اقوام متحدہ کے دفتر نےوضاحت کی ہے کہ جنوبی غزہ میں لاکھوں بے گھر افراد پناہ گاہ، صحت کی دیکھ بھال،خوراک، پانی اور صفائی کی ناقص رسائی کا شکار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 7سے 14 جون تک دفتر نے رفح میں دیر البلح، خان یونس اور المواصی کے علاقے میں نقلمکانی کرنے والے مقامات پر انسانی بنیادوں پر جائزے کیے۔ پتہ چلا کہ لوگ عارضی، زیادہبھیڑ بھری پناہ گاہوں میں خیموں میں رہ رہے ہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہان پناہ گاہوں کی فوری مرمت کی ضرورت ہے اور شدید گرمی سے کوئی تحفظ فراہم نہیںکرتے۔

دفتر نے بتایا کہ پانیتک رسائی بہت کم ہے اور لوگ اسے حاصل کرنے کے لیے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے رہنےپر مجبور ہیں۔ گھریلو استعمال کے لیے سمندری پانی پر انحصار کرنے پر مجبور ہیں۔

اقوام متحدہ کے دفتر نےکہا کہ گندے پانی کے بہنے سے متعدی امراض کا مسلسل پھیلاؤ، کیڑے مکوڑوں، چوہوں اورسانپوں خطرات عام ہیں اور حفظان صحت کے مواد اور صفائی کی سہولیات کی تقریباً مکملکمی ہے۔

دفتر نے کہا کہ بہت سےخاندانوں نے اطلاع دی ہے کہ وہ ہر روز صرف ایک وقت کھانا کھاتے ہیں۔ کچھ ہر دو یا تین دن میں ایکوقت کھاتے ہیں۔ وہ زیادہ تر دوسرے خاندانوں کے ساتھ کھانا بانٹنے اور راشن اسٹاکپر انحصار کرتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہرسائی کی پابندیاں غزہ بھر میں ضروری انسانی امداد اور خدمات کی فراہمی کو سنجیدگیسے نقصان پہنچا رہی ہیں۔

اقوام متحدہ کے نائبترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں انسانی امداد کی کارروائیوں کو مکمل طورپر سہولت فراہم کی جانی چاہیے اور تمام رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہیے۔

غزہ کی پٹی پر قابض فوجکی جارحیت 259ویں روز بھی جاری ہے، شہداء کی تعداد 37431 تک پہنچ گئی ہے، جن میںاکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، اس کے علاوہ 85653 زخمی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی