اسرائیلی قابض فوج کےترجمان ڈینیئل ہاگری نے اعتراف کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کو تباہ کرنےکی باتیں اپنی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہیں۔ حماس ایک سوچ اور نظریے کانام ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
ہاگری نے عبرانی چینل 13کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ "یہ خیال کہ حماس کی تحریک کو تباہ کرنا اوراسے ختم کرنا ممکن ہے، اسرائیلیوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے”۔
انہوں نے اعتراف کیا کہحماس ایک نظریہ اور ایک جماعت ہے اور یہ لوگوں کے دلوں میں پیوست ہے۔ جو یہ سمجھتاہے کہ ہم اسے ختم کر سکتے ہیں وہ غلط فہمی میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایساخیال ہے جسے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اخوان المسلمون خطے میں موجود ہے۔
انہوں نے غزہ میں حماسکے رہ نما یحییٰ سنوار تک پہنچنے میں دشواری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ قابض فوجنے جنگ میں بھاری قیمت ادا کی۔