لبنانی حزب اللہ کے سکریٹریجنرل حسن نصر اللہ نے دھمکی دی ہے کہ لبنان میں اسلامی مزاحمت پر جنگ مسلط کی گئیتو وہ بغیر کسی کنٹرول، اصول یا حد ہر سطح پر دشمن کے خلاف لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماریجنگ زمان ومکان کی قید اور کسی ضابطے قاعدے سے آزاد ہوگی۔ ہم دشمن کو ہر جگہنشانہ بنائیں گے اور اسے تباہی سے دوچار کریں گے۔
"سناد نیوز ایجنسی” کی طرف سے کی جاری کی جانے والی خبرمیں حسن نصراللہ نےکہا کہ غزہ کی پٹی کی حمایت اور مدد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئےکہا کہ "ہم تمام امکانات کے لیے تیار اور حاضر ہوں گے”۔
انہوں نے خبردار کیا کہ”اسرائیلی قابض ریاست میں کوئی جگہ ہمارے میزائلوں اور ڈرون سے محفوظ نہیںرہے گی اور دشمن کو زمین، سمندر اور فضا میں ہمارا انتظار کرنا چاہیے”۔
نصر اللہ نے قبرصی حکومتکو اسرائیلی قابض ریاست کے لیے اپنے اڈے کھولنے کے خلاف بھی خبردار کیا۔ انہوں نےکہا کہ "اگر اس نے ایسا کیا تو ہم اسے جنگ کا حصہ سمجھیں گے”۔
انہوں نے نشاندہی کی کہلبنانی محاذ نے "شمالی اسرائیل میں معاشی زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے”۔دیگر محاذوں کے علاوہ جنوبی لبنان کے محاذ کا زبردست دباؤ جنگ کے نتائج کے حوالےسے مذاکراتی محاذ کو متاثر کرتا ہے”
انہوں نے مزید کہا کہ”اسرائیلی فوج ایک ایسے وقت میں لبنان کے محاذ پر اپنی افواج کے ایک بڑے حصےکو متحرک کر رہی ہے جب اسے غزہ کی پٹی میں لڑنے کے لیے ان افواج کی ضرورت ہے، کیونکہاسرائیل کو ایک حقیقی خوف ہے کہ حزب اللہ الجلیل پر حملہ کر دے گی۔ یہ لبنان پر مسلطکسی بھی جنگ میں ایک امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ”اگرچہ ہمارا جنگ کا کوئی ارادہ نہیں، دشمن خوفزدہ ہے اور شمال میں اپنیافواج کی کمک بڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابضریاست کی ڈیٹرنس ختم ہو رہی ہے اور اس کی فوج شکست خوردہ اور منہدم نظر آتی ہے۔سپورٹ فرنٹ اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ دشمن کو نقصان پہنچ رہا ہے اور ہمبھی قربانیاں دے رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ”دشمن کے میڈیا اور نفسیاتی جنگ کا ایک حصہ اپنی ہلاکتوں اور نقصانات کو تسلیمنہیں کر رہا ہے، دوسری طرف عسکری میڈیاکارروائیوں کو کھل کر بتا رہا ہے جس پر دشمن خوفزدہ ہے کہ چیزیں جنگ کی طرف بڑھ جائیں گی۔