جمعه 10/ژانویه/2025

دوران حراست فلسطینی ڈاکٹر کا قتل اسرائیل کا جنگی جرم ہے:حماس

بدھ 19-جون-2024

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘نے فلسطینی ڈاکٹر ایاد الرنتیسی کی اسرائیلی فوج کی حراست میں وحشیانہ تشدد سے شہادتکو سوچاسمجھا قتل قرار دیا ہے۔

حماس کی طرف سے جاری ایکبیان میں ڈاکٹر الرنتیسی کے قتل کو اسرائیل کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی بینالاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

آج بدھ کے روز ایک پریسبیان میں کہا ہے کہ ”دہشت گرد قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینی ڈاکٹر ایاد رنتیسی کواغوا کیے جانے کے کئی ماہ بعد ہسپتالوں اور صحت کے مراکز میں سینکڑوں ڈاکٹروں اورکارکنوں کے ساتھ صہیونی حراستی مراکز میں قتل کرنے کا جرم فاشسٹ ریاست کے جرم اور بربریت کی تازہ کارروائی ہے۔ یہ ایکسوچا سمجھا قتل ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہاکہ یہ جرم "قابض ریاست کی طرف سے غزہ کی پٹی میں زندگی کے تمام شعبوں اورپہلوؤں کو نشانہ بنانے کے فریم ورک کے اندر جاری جرائم کا حصہ ہے اور اسے فلسطینیقوم کے خلاف نسل کشی کی مجرمانہ جنگ سے الگ کرکے نہیں دیکھا جا سکتا۔

حماس نے بین الاقوامیبرادری، عالمی ادارہ صحت، انسانی حقوق کیتنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ "ان جاری ہولناک جرائم کی مذمت کریں۔”

شہید ڈاکٹر ایادالرنتیسی شمالی غزہ کےکمال عدوان ہسپتال میں خواتین وارڈ کے انچارج تھے۔ انہیںگیارہ نومبر 2023ء کو اسرائیلی فوج نےہسپتال پر دھاوے کے دوران حراست میں لیا تھا جس کے بعد انہیں اسرائیلی انٹیلی جنسایجنسی ’شاباک‘ کے بدنام زمانہ ’شیکما‘ حراستی کیمپ منتقل کیا گیا تھا۔ وہاں ان پربدترین تشدد کیا گیا اور ان سے پوچھ تاچھ کی آڑ میں انہیں اذیتیں دی گئیں۔

اسرائیلی فوج نے ڈاکٹرایاد الرنتیسی کو جنوبی غزہ کی طرف جاتے ہوئےایک چوکی سے حراست میں لیا تھا۔

ڈاکٹر ایاد کی شہادت کےبعد فلسطینی وزارت صحت نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے ایک بار پھراپیل کی ہےکہ وہ غزہ سے جبری اغواء کیے گئے صحت کے شعبے کے کارکنوں کا پتا چلانے اور انہیںصہیونی ریاست کے ظلم وتشدد سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ڈاکٹرایاد الرنتیسی غزہکے دوسرےڈاکٹر ہیں جنہیں صہیونی فوج نے دوران حراست تشدد کرکے شہید کیا ہے۔ اس سےقبل اسرائیلی جلادوں نے غزہ کے الشفاء ہسپتال کے ہڈیوں کے ڈاکٹر عدنان البرش کوتشدد کرکے شہید کردیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی