فلسطینی مرکز برائے سیاسی اورسروے کی تحقیق کے ذریعہ منعقدہ ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی تقریبا0 8 فی صد آبادی اپنے کسی ایک عزیز کو کھو چکی ہے یا زخمی ہونے کی صورت میں متاثرہے۔
فلسطینی مرکز نے 26 مئی اور یکمجون کے درمیان غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے دونوں میں کئے گئے ایک ریسرچ اسٹڈی کےنتائج شائع کیے۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ”اعداد و شمار کے جمع کرنے میں محصور شمالی غزہ کی پٹی شامل نہیں تھی ، جو ایکایسا خطہ ہے جو بین الاقوامی اطلاعات کے مطابق بڑھتے ہوئے قحط کا مشاہدہ کررہا ہے”۔
غزہ کی پٹی کے متاثرین پر 61 فیصد نے کہا کہ "موجودہ جنگ کے دوران ان کے ایک یا زیادہ سے زیادہ خاندان کےافراد کو شہید کیا گیا تھا جبکہ 65 فی صدکا کہنا ہے کہ اس جنگ کے دوران ان کا ایک یا زیادہ افراد زخمی ہوئے۔
کھانا یا پانی حاصل کرنے کےسلسلے میں "غزہ کی پٹی کے رہائشی صرف26 فی صد اس جگہ پر پہنچ سکتے ہیں جہاںانہیں مدد مل سکتی ہے جبکہ 72 فی صد کا کہنا ہے کہ امداد ملنے والی جگہ پرنہیں پہنچ سکتے ہیں لیکن انہیں امداد کےحصول میں جان کا خطرہ مول لینا پڑتا ہے۔
سروے کے مطابق غزہ کی 64 فی صد آبادی نے کہا کہ "ان کے پاس صرف ایک یادو دن تک کی خوراک ہے ، جبکہ 36 فی صد کاکہنا ہے کہ ان کے پاس ایک یا دو دن تک کا کھانا نہیں۔