امریکی سینٹرل کمانڈ سینٹکام نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک بار پھر سمندر کی اونچی لہروں کی پیشگوئی کے بعدغزہ کے قریب سمندر میں تیار کردہ عارضی پلیٹ فارم اسرائیلی بندرگاہ اسدود کی طرفمنتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینٹ کام نے ایک بیان میںوضاحت کی کہ سمندر کی اونچی لہروں کی توقعات کے پیش نظر عارضی گودی کو غزہ میں اسکے مقام سے ہٹا کر دوبارہ اسدود منتقل کر دیا جائے گا۔
امریکی سینٹرل کمانڈ نےاس قدم کا یہ کہہ کر جواز پیش کیا کہ وہ گھاٹ پر کام کرنے والے افراد کی حفاظت کواولین ترجیح سمجھتا ہے اور اسے عارضی طور پر منتقل کرنے سے سمندری لہروں کے نتیجےمیں ہونے والے ساختی نقصان کو روکا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ پلیٹ فارم کی منتقلی کا عمل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ عارضیبندرگاہ مستقبل میں غزہ کو امداد فراہم کرتی رہے۔
یہ قابل ذکر ہے کہ سینٹکام نے تیرتے ہوئے گھاٹ کی تعمیر نو کا اعلان 7 جون کو کیا تھا، جب یہ گذشتہ ماہکے آخر میں اونچی لہروں کے درمیان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیاتھا۔
فلسطینی حلقوں کا خیالہے کہ تیرتی گودی کے قیام کا مقصد اسرائیل اور امریکہ کے پوشیدہ سیاسی مفادات کوپورا کرنا ہے جب کہ واشنگٹن اور تل ابیب نے اسے "انسان دوست قدم” قراردیا ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کاکہنا ہے کہ سمندری لہروں کی وجہ سے گودی کو "عارضی طور پر” غزہ کے ساحلسے ہٹا دیا جائے گا۔