غزہ کی پٹی کے جنوب میںرفح میں ایک فوجی گاڑی پر فلسطینی مجاھدینکے حملے کے نتیجے میں ہفتے کی صبح کم سے کم 8اسرائیلی فوجی ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں سینیر آرمی افسران بھی شامل ہیں۔
ابتدائی طور پرعبرانی میڈیانے غزہ کی پٹی کے جنوب میں ایک پیچیدہ حملے کے میں فوج کو پہچنے والے جانی نقصانکے بارے میں اطلاع دی تھی جس کے بعد ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ہلاک اور زخمیوں کو اسجگہ سے نکالنے کی خبر بھی جاری ک گئی۔
ہداشوت بازمان ویبسائٹ کے مطابق غزہ میں تقریباً 5 بجے کے قریب ایک ایسا مشکل واقعہ پیش آیا جب ایکبکتر بند گاڑی پر میزائل فائر کیا گیا جس میں 8 فوجی اور افسران شامل تھے۔ یہ میزائل فوراً پھٹ گیا۔ اس کے اندر موجود تمام فوجی مکملطور پر آگ کی لپیٹ میں آگئے۔ انہیں بچانے کی تمام کوششیں ناکام رہیں اور وہ سبگاڑی کے اندر ہی ہلاک ہوگئے۔
خیال رہے کہ گذشتہ7 اکتوبر سے "اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصومشہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچےکا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کےنتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اورخوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیںاور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائمہے۔